لو جہاد: اپنے شریک حیات کے انتخاب کا سب کو اختیار، حکومت دخل نہیں دے سکتی: الہ آباد ہائی کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 24th November 2020, 10:59 AM | ملکی خبریں |

الہ آباد، 24؍نومبر(ایس او نیوز)  یوگی کی قیادت والی اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کی طرف سے مبینہ لو جہاد کے خلاف کی جا رہی قانون سازی کے درمیان الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت عالیہ نے کہ کسی بھی شخص کو اپنے من پسند شریک حیات کو انتخاب کرنے کا اختیار ہے۔ عدالت نے کہا کہ قانون دو بالغ افراد کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دیتا ہے چاہے وہ مخالف صنف کے ہی کیوں نہ ہوں۔

کشی نگر کے رہنے والی سلامت انصاری اور پرینکا کھروار کے معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ قانون ایک بالغ عورت یا مرد کو اپنے شریک حیات کے انتخاب کا اختیار دیتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ان کی پُر سکون زندگی میں کوئی شخص یا کنبہ دخل دینے کا حق نہیں رکھتا۔

عدالت نے یہاں تک کہا کہ ریاست بھی بالغ لوگوں کے تعلق سے اعتراض ظاہر نہیں کر سکتی۔ عدالت نے یہ فیصلہ کشی نگر تھانہ کے سلامت انصاری اور تین دیگران کی عرضی پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ سلامت اور پرینکا نے اپنے کنبوں کی مرضی کے خلاف نکاح کیا ہے۔ نکاح کے بعد پرینکا نے اپنا نام عالیہ رکھا ہے۔ جبکہ عالیہ کے اہل خانہ نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے لکھا ہے کہ ان کی بیٹی کو بہلا پھسلا کر لے جایا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں ملزم کے خلاف پوکسو ایکٹ (نابالغ کے ساتھ بدفعل سے متعلق قانون) لگایا گیا ہے۔

جسٹس پنکج نقوی اور جسٹس ویویک اگروال کی ڈویزن بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ پرینکا کھروار عرف عالیہ کی عمر کے حوالہ سے کوئی تنازع نہیں ہے اور اس کی عمر 21 سال ہے۔ عدالت نے کہا کہ چونکہ عالیہ بالغ ہے لہذا اس کے معاملہ میں پوکسو قانون کا اطلاق نہیں ہوتا۔ عدالت نے عالیہ کو اس کے شوہر کے ساتھ رہنے کا اختیار دیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ سلامت انصاری اور پرینکا گھروار کو عدالت مسلمان اور ہندو کے طور پر نہیں دیکھتی اور پرینکا کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ کس سے ملنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے عرضی گزاروں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا۔ تاہم عدالت نے امید ظاہر کی کہ بیٹی اپنے کنبے کے تئیں مناسب اخلاقیات اور احترام کا مظاہرہ کرے گی۔

بشکریہ : قومی آوازبیورو

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔