لوک سبھا انتخاب 2024: او بی سی پارٹیوں کے اتحاد نے ’انڈیا اتحاد‘ کی حمایت کا کیا اعلان

Source: S.O. News Service | Published on 23rd March 2024, 11:19 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 23/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)   انڈیا اتحاد کو جمعہ کے روز اس وقت بڑی کامیابی ملی جب ’او بی سی بھارتیہ مہاگٹھ بندھن‘ سے جڑی 30 پارٹیوں نے جمعہ کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کر دیا۔ کانگریس کے ذریعہ اٹھائے جا رہے ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے کے ایشو سے متاثر ہو کر ’او بی سی بھارتیہ مہاگٹھ بندھن‘ نے انڈیا اتحاد کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ’او بی سی بھارتیہ مہاگٹھ بندھن‘ او بی سی سے جڑی 30 پارٹیوں کا اتحاد ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور سابق کانگریس صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں اس مہاگٹھ بندھن کے کنوینر و سابق رکن پارلیمنٹ راج کمار سینی نے انڈیا اتحاد کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس دوران ہریانہ و دہلی کے انچارج جنرل سکریٹری دیپک بابریا بھی موجود تھے۔

اس موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیائے یاترا کو دیکھ کر ان کے نظریات سے متاثر ہو کر راج کمار سینی نے طے کیا کہ وہ کانگریس پارٹی کا ساتھ دیں گے۔ اس لیے انھوں نے بلاشرط انڈیا اتحاد کی حمایت دینے کا بھروسہ دلایا ہے۔ ملک کی جمہوریت کو بچانے کے لیے راج کمار سینی کانگریس کے ساتھ آئے ہیں۔

راہل گاندھی نے اس تعلق سے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں شراکت داری سب سے بڑا ایشو ہے۔ بھارت جوڑو نیائے یاترا میں کانگریس نے سماجی انصاف کی بات کی تھی اور اس کا اگلا انقلابی قدم ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے ہے۔ اس کے لیے جو بھی ہاتھ ملائے گا وہ سبھی کا استقبال کرتے ہیں اور سبھی کو دل سے شکریہ کہتے ہیں۔ انھیں خوشی ہے کہ ہم سب ایک ساتھ یہ لڑائی لڑنے جا رہے ہیں۔

اس موقع پر راج کمار سینی نے کہا کہ ہم سبھی سیاسی پارٹیاں ایک ہی بات کہہ رہے تھے کہ ہمیں ہماری حصہ داری ملنی چاہیے۔ راہل گاندھی جی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے کی بنیاد پر لوگوں کو انصاف دلانے کی آواز بلند کی ہے۔ اس لیے او بی سی بھارتیہ مہاگٹھن بندھن نے انڈیا اتحاد کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم ساتھ مل کر اس ملک میں سبھی کو برابری کا حق دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

امت شاہ کے ذریعہ مدھیہ پردیش میں کی گئی تقریر میں موجود ’8 جھوٹ‘ سے دگ وجئے سنگھ نے اٹھایا پردہ!

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ روز مدھیہ پردیش کے ضلع راج گڑھ واقع کھلچی پور میں انتخابی تشہیر کے دوران ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا تھا۔ اس دوران کی گئی ان کی تقریر پر کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آج زوردار حملہ کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ...

ہیمنت سورین کو چچا کی آخری رسومات میں شرکت کی نہیں ملی اجازت، عدالت نے عبوری ضمانت دینے سے کیا انکار

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اپنے بڑے چچا راجہ رام سورین کی آخری رسومات اور شرادھ میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔ پی ایم ایل اے کورٹ نے عبوری ضمانت سے متعلق ان کی عرضی کو نامنظور کر دیا ہے۔ ہیمنت سورین نے اپنے چچا کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے عدالت سے 13 دنوں کی ...

دو مراحل کی ووٹنگ کے بعد این ڈی اے کے لوگ ڈپریشن کا شکار! تیجسوی یادو

  راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے ہفتہ کو کہا کہ دو مرحلوں کے انتخابات کے بعد این ڈی اے کے لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں۔ خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے تحت 19 اپریل اور 26 اپریل کو ووٹنگ کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔

میرے خلاف بیان دینے والوں کے بی جے پی سے قریبی تعلقات!، ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کا جواب

اروند کیجریوال نے ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ وہ دہلی شراب پالیسی سے متعلق مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ کیجریوال نے عدالت عظمیٰ میں کہا ہے کہ جن چار گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر ای ڈی نے انہیں گرفتار کیا ہے ان کا ...

لوک سبھا انتخابات: بی جے پی کو دو مراحل میں ووٹر نہیں ملے، آگے بوتھ ایجنٹ تک میسر نہیں ہوں گے! اکھلیش یادو کا طنز

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے دو مراحل میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹر مہینے ملے اور آئندہ مراحل میں اسے بوتھ ایجنٹ تک میسر نہیں ہوں گے! سماجوادی پارٹی سربراہ نے جمعہ کو ہونے والی دوسرے مرحلہ کی پولنگ کے بعد ایک ...

سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کی درخواست ضمانت منظور، سزا منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

سابق رکن پارلیمنٹ اور دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے لیکن عدالت نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ ہائی کورٹ کی جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے ہفتہ کو یہ فیصلہ سنایا۔