تیجسوی سوریا کی امیدواری پر بی جے پی ارکان اسمبلی کی ناراضگی واضح

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 4th April 2019, 11:52 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،4؍اپریل(ایس او نیوز) جنوبی بنگلورو پارلیمانی حلقہ کی نمائندگی پچھلی چھ میعادوں سے متوفی اننت کمار کیا کر تے تھے، پچھلے سال نومبر میں ان کے انتقال کے بعد نہ صرف بی جے پی کے اراکین بلکہ حلقہ کے عوام بھی بڑی تعداد میں اس بات کی امید کر رہے تھے کہ اننت کمار کی بیوہ تیجسونی اننت کمار کو پارٹی کا امید وار بنایا جائے گا ، لیکن اچانک اور حیرت انگیز طور پر بی جے پی نے ان کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے آر ایس ایس کے سرگرم رکن اور شدت پسند نوجوان وکیل تیجسوی سوریا کی امید واری کا اعلان کر دیا جس کے بعد اس حلقہ میں بی جے پی کے نہ صرف عام اراکین بلکہ کچھ ارکان اسمبلی کی طرف سے بھی کھل کر ناراضگی کا اظہار کیا جانے لگا ہے۔ پہلے وی سومنا نے یہ اعلان کیا کہ اس وقت تک تیجسوی کے حق میں وہ انتخابی تشہیر میں حصہ نہیں لیں گے جب تک اس بات کی وضاحت پارٹی کی طرف سے نہیں کی جاتی کہ تیجسوی کو کس بنیاد پر امید وار بنایا گیا ہے۔اب حال ہی میں بومن ہلی کے بی جے پی رکن اسمبلی نے ایک نیا تنازعہ اس وقت کھڑا کر دیا جب انہوں نے تیجسوی کا نام لئے بغیر پارٹی کے لئے انتخابی مہم چلائی تھی۔انتخابی مہم کے دوران انہوں نے پارٹی اعلیٰ کمان سے یہ اپیل بھی کی تھی کہ تیجسونی اننت کمار کے لئے مرکزی حکومت میں ایک اعلیٰ عہدہ کم از کم مختص کیا جائے ۔ پارٹی کی ایک انتخابی ریلی جس میں پارٹی کے ریاستی صدر بی ایس ایڈی یورپا بھی موجود تھے، اس سے خطاب کرتے ہوئے ستیش ریڈی نے کہا کہ عوام کو چاہئے کہ وہ مودی کو دوبارہ وزیر اعظم بنانے کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں، انہوں نے کہا کہ مودی اور ایڈی یورپا ہمارے قائدین ہیں، ہمیں چاہئے کہ ان کی کامیابی کو یقینی بنائیں‘‘۔متوفی قائد اننت کمار کے ساتھ اپنے تعلقات کو یاد کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اب تک ان کے انتقال کی وجہ سے جو خلاء پیدا ہو گیا ہے اس سے باہر نکل نہیں پائے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس انتخابی ریلی میں سابق نائب وزیر اعلیٰ آر اشوک نے شرکت ہی نہیں کی تھی اور اس طرح انہوں نے یہ واضح کر دیا کہ پارٹی کے امید وار کی حیثیت سے تیجسوی کے انتخاب پر وہ خوش نہیں ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...