سو شیل میڈیا پر 30/ جون تک لاک ڈاؤن کی خبریں گردش میں، 7/ لاکھ سے زائد مزدور بنگلورو چھوڑ کر اپنے اپنے گاؤں جانے کی تیاری میں
بنگلورو، 30/ مارچ (ایس او نیوز) کورونا وائر کی روک تھام سے بنگلورو متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ 21 روزہ لاک ڈاؤن ماہ جون تک جاری رہنے کی خبریں سوشیل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں، جس کے نتیجہ میں دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے مزدور اپنے اپنے آبائی گاؤں جانے کیلئے بنگلورو چھوڑنے پر تیار ہوگئے ہیں َ روزی روٹی اور روزگار کی تلاش میں بنگلورو آئے ہوئے مہا جر مزدوروں میں بہت سارے افراد پیدل ہی اپنے گاؤں چل دئے ہیں، چند مزدور ابھی بنگلورو میں ہی ٹھہرے ہوئے ہیں، سوشیل میڈیا میں ماہ جون تک لاک ڈاؤن جاری رہنے کی وائرل خبروں کے بعد وہ بھی اب اپنے گاؤں جانے کی تیاری کررہے ہیں۔
سوشیل میڈیا پرمرکزی حکومت سے جاری احکامات کے مطابق لاک ڈاؤن کی خبریں گردش کررہی ہیں جس سے مہا جر مزدوروں کا گمان یقین کی حدوں تک چلا گیا ہے۔ وائرل پیغامات میں حکومت کے مہر والے لیٹر ہیڈ میں یہ تحریر ہے کہ لاک ڈاؤن 30؍ جون تک جاری رہے گا۔ اس قسم کی وائرل خبروں کے بعد مزدور اپنے اپنے گاؤں پیدل ہی نکل گئے ہیں، بنگلورو سے کئی قریوں اور شمالی کرناٹک علاقوں کے مزدور ہجرت کرتے ہوئے اتوار کے روز بھی گئے۔ چند افراد اپنی سواریوں اور بائکس میں عجلت و جلد بازی میں نقل مکانی کرتے دکھائی دئے۔ انہیں ڈرہے کہ اگر وہ شہر میں ہی قیام کریں تو ان کیلئے کھانے پینے کا مسئلہ درپیش ہوگا، اس کے علاوہ شہر میں کورونا وائرس زیادہ پھیلتا جارہا ہے، اس لئے اپنے گاؤں جانے کو ترجیح دے رہے ہیں کہ دو وقت کی روٹی کسی بھی طرح مل جائے گی۔ مگر یہاں یہ ممکن نہیں ہے۔ یہاں لانے والے ٹھیکہ دار بھی ان کو مناسب سہولتیں فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ تعمیری مزدور، کنٹراکٹ مزدور، روزانہ قلی مزدوری کرنے والے محنت کش سمیت 7/ لاکھ سے زائد مزدور شہر میں قیام کئے ہوئے ہیں۔ اگر یہ تمام مزدور لاک ڈاؤن کی مدت میں پورا وقت یہاں گزاریں تو مکان اور کمرہ کا کرایہ ادا کرنے کے علاوہ خود ن کے اخراجات برداشت کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ ان تمام پریشانیوں اور مسائل کا حل ان مزدوروں کے لئے یہی نظر آیا کہ وہ اپنے اپنے گاؤں چلے جائیں۔