لکھیم پور تشدد: یوگی حکومت کو سپریم کورٹ کی پھٹکار، ’حراست میں صرف 4 ملزمان ہی کیوں؟‘

Source: S.O. News Service | Published on 21st October 2021, 12:04 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،21؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ پر سپریم کورٹ میں بدھ کے روز سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے میں تاخیر پر یوپی حکومت کو پھٹکار لگائی۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا، ’’ہم کل رات ایک بجے تک انتظار کرتے رہے۔ آپ کی اسٹیٹس رپورٹ ہمیں ابھی ملی ہے، جبکہ گزشتہ سماعت کے دوران ہم نے آپ سے صاف کہا تھا کہ کم از کم ایک دن پہلے ہمیں اسٹیٹس رپورٹ مل جانی چاہئے۔

یوپی حکومت کی طرف سے پیش ہریش سالوے نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کی ہے۔ آپ معاملہ کی سماعت جمعہ تک کے لئے مؤخر کر دیجئے۔ تاہم، عدالت نے سماعت مؤخر کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ یہ مناسب نہیں ہوگا۔ بنچ نے یوپی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کا ہاتھوں ہاتھ مطالعہ کیا۔

سپریم کورٹ نے کہا لکھیم پور کھیری واقعہ کی جانچ سے یوپی حکومت اپنے پیر کھینچ رہی ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ آپ نے کہا کہ 4 گواہوں کے بیان درج کئے۔ بقیہ گواہوں کے بیان کیوں نہیں لئے؟ صرف 4 ملزمان پولیس حراست میں ہیں جبکہ دیگر عدالتی حراست میں کیوں ہیں؟ کیا ان سے پوچھ گچھ کی ضرورت نہیں ہے؟ عدالت نے معاملہ کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گواہان اور متاثرین کے 164 کے تحت بیان جلد از جلد درج کرائے جائیں، نیز گواہان کی حفاظت کا پورا خیال رکھا جائے۔

ادھر، یوپی حکومت کی جانب سے پیش ہریش سالوے نے کہا کہ اس معاملہ میں ملزمان سے پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔ 70 سے زیادہ ویڈیوز موصول ہوئے ہیں۔ ان کی جانچ ہو رہی ہے۔ ان میں بھی ثبوت ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرائم سین کو ری کریٹ کیا جا چکا ہے۔ متاثرین اور گواہوں کے بیان درج کرائے جا رہے ہیں۔ دسہرہ کی چھٹی میں کورٹ بند ہونے پر بیان درج نہیں ہو سکے ہیں۔

سالوے نے کہا 10 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ وہاں دو کیس ہوئے، پہلا جرم ہے کہ لوگوں پر کار چڑھائی گئی، دوسرا یہ کہ وہاں کار میں موجود لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ اس معاملہ میں جانچ تھوڑا مشکل ہے، کیونکہ وہاں بہت بھیڑ تھی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں پہلے معاملہ کے بارے میں پوچھ رہا ہوں، کتنے گرفتار ہوئے، سالوے نے کہا کہ اس معاملہ میں 10 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ سالوے نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ گواہان کی حفاظت کے لئے ضروری اقدام اٹھائے گئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔