کمار اسوامی کی سدارامیا پر تنقید ، کانگریس کے مسلم قائدین کی ’’سیاسی نسل کشی ‘‘ کا الزام
بنگلورو، 17؍اکتوبر (ایس او نیوز ) جے ڈی ایس کے قائد اور سابق چیف منسٹر ایچ ڈی کماراسوامی نے در پردہ نشانہ لگاتے ہوئے کرناٹک کانگریس میں مسلم قائدین کی ’’ سیاسی نسل کشی‘‘ کے لیے اپوزیشن قائد سدارامیا کومورد الزام ٹھہرایا۔ کنڑا زبان میں اپنے سلسلہ وارٹوئٹس میں کمارا سوامی نے سدارامیا کا نام لیے بغیر کہا کہ ان کے پاس ایسے مسلم قائدین کی طویل فہرست موجود ہیں جو سازشی نظریہ ساز (سدارامیا) کی سیاست کا شکار ہوئے جواقتدار کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ عوام کو جاننا چاہیے کہ کانگریس میں اقلیتی قائدین کی سیاسی نسل کشی کے لیے کون ذمہ دار ہے ۔ واضح رہے کہ یہ سلسلہ وار ٹوئٹس ایک ایسے وقت سامنے آئے جب سدارامیا نے حال ہی میں جے ڈی ایس پرسند گی اور ہنگل کے ضمنی انتخابات میں مسلم امیدوار کھڑا کر کے بی جے پی کو کامیاب کرنے میں مدد کرنے کا الزام عائد کیا ۔ کماراسوامی نے الزام عائد کیا کہ 2012 کے قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے کے حمایتی کانگریس کے سرکاری امید وار اقبال احمد سردگی کی شکست کے لیے سدارامیا ذمہ دار ہیں ۔سردگی کے حریف بائراتی سریش جنہوں نے بحیثیت آزاد امیدوار مقابلہ کیا وہ سدارامیا کے دوست تھے اور الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ ایک اور ٹوئٹ میں کماراسوامی نے 2016ءکے ہبال اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں کانگریس کے سرکاری امیدوار اور آنجہانی سی کے جعفر شریف کے پوتے سی کے عبدالرحمن کو شکست دینے سدارامیا پر بائراتی کے ساتھ خفیہ طور پر کام کرنے کا الزام عائد کیا۔انہوں نے پارٹی سے روشن بیگ کے اخراج کے لیے سدارامیا کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس کی واحد وجہ یہ تھی کہ انہوں نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ریاستی قیادت کے ناقص مظاہرہ پر سوال اٹھایا تھا۔‘‘ خود روشن بیگ کانگریس سے اپنی معطلی کے لیے سدارامیا کومورد الزام ٹھہرا چکے ہیں ۔ کما را سوامی نے تنویر سیٹھ کی توہین کرنے کے لیے بھی سدارامیا کو لتاڑا جوسیکولر طاقتوں کو بااختیار بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ تنویر سیٹھ کے حامیوں نے سدارامیا کے خلاف اس وقت احتجاج کیا تھا جب انہوں نے رواں سال فروری میں میسور کے میئر انتخاب کے لیے جے ڈی ایس سے اتحاد کی کوشش پر ان کے قائد کو قانونی نوٹس بھیجا تھا۔ کماراسوامی نے ایم اے سلیم کی چھ سالہ معطلی کے لیے بھی سدارامیا کو ذمہ دار ٹھہرایا جنہوں نے کے پی سی سی صدرڈی کے شیو کمار کا تعلق آبپاشی اسکام سے جوڑا تھا اور ساتھ ہی وی ایس اگر پا کا دفاع کیا جنہوں نے ان کی گفتگو سنی تھی ۔ کماراسوامی نے کہا کہ مسلمان ان کی بدنام زمانہ بادشاہت کو جان چکے ہیں جو بڑے پیارسے سے جھولا دیتا ہے، بچے کا گلا گھونٹتا ہے اور ممکن ہوا تو بچے کا گلا کاٹ دیتا ہے۔