کرناٹک ایس ایس ایل سی امتحان میں 85.63 فیصد طلباء کامیاب، تین مسلم طلبہ سمیت 145 طلبہ نے لئے صد فیصد مارکس
بنگلورو،20؍مئی (ایس اونیوز) سال2021-22 کے ایس ایس ایل سی امتحان کے نتائج کا جمعرات کو اعلان کیا گیا جس میں ایک مسلم طالبہ سمیت 145 نے 625 میں 625 مارکس حاصل کرتے ہوئے صد فیصد کامیابی درج کی۔ ریاستی وزیر برائے بنیادی و ثانوی تعلیم بی سی ناگیش نے بنگلورو میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس بار ایس ایس ایل سی کی کامیابی کی شرح 85.63 فیصد درج کی گئی ہے۔
سو فیصد کامیابی درج کرکے پوری ریاست میں اول رینک حاصل کرنے والوں میں ایک مسلم طالبہ شرمین ایم شیخ بھی شامل ہیں جو ضلع اتر کنڑا کے سرسی کی ہے اور انہوں نے سینٹ انتھونی ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے یہ شاندار کامیابی درج کی ہے۔ بنگلورو کے گڈویل اسکول منگم منا پالیہ کے طالب علم محمد عاشق اور ہاسن کے رویل اپولو نیشنل اسکول کی طالبہ تسنیم فردوس ہنشال نے بھی صد فیصد کامیابی درج کرکے مسلم کمیونٹی کا سر فخر سے اونچا کردیا ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ اس بار کیرے بلچی کے سرکاری اردو ہائی اسکول کی طالبہ عالیہ فردوس نے 625 میں 624 مارکس حاصل کرتے ہوئے ثابت کردیا ہے کہ اردو میڈیم سے بھی نہ صرف امتیازی ںلکہ نمایاں کامیابی درج کرنا بھی ممکن ہے۔
گذشتہ سالوں کی طرح اس بار بھی طالبات نےحسب معمول اپنی بالا دستی قائم رکھی اور لڑکوں پر سبقت حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ اس بار لڑکوں کی کامیابی کی شرح 81.30فیصد درج کی گئی، جبکہ لڑکیوں کی کامیابی کی شرح 87.54 فیصد رہی۔
عین امتحان کے موقع پر ریاست بھر میں حجاب کا معاملہ گرما گیا تھا اور ریاست کے بیشتر اسکولوں میں طالبات کو حجاب اتار کر امتحان لکھنے پر مجبور کیا گیا تھا، کہا جارہا تھا کہ شرپسند عناصر بالخصوص مسلم دشمن تنظیمیں مسلم لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے دور رکھنے ہرممکن ہتکھنڈے آزمانے میں لگے ہیں، مگر مسلم لڑکیوں نے شاندار کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے، شرپسندوں کی کوششوں کو خاک میں ملادیا۔
ریاست بھر میں جملہ 115973مسلم طلباء نے امتحان لکھا۔ ان میں سے56269 لڑکے شامل ہیں ان میں 43356 لڑکے کامیاب رہے ان کی کامیابی کا اوسط77.05فیصد رہا جبکہ 59704 مسلم لڑکیاں امتحانات میں شریک ہوئیں تھیں، 52263نے کامیابی حاصل کی، اس طرح ان کی کامیابی کا اوسط 87.54 فیصد درج کیا گیا۔
اس سال امتحان میں جملہ 853436 طلباء نے امتحانات میں شریک ہوئے تھے, ان میں سے 730881 کامیاب رہے۔ گزشتہ سال چونکہ کورونا کی وجہ سے تمام طلباء کو کامیاب قرار دے دیا گیا تھا جبکہ2019-20کے دوران نتیجہ کا اوسط 72.42فیصد آیا تھا۔ اس کے مقابلہ رواں سال کے اوسط میں کافی سدھار آیا ہے۔ اس بار امتحانات میں 441099 لڑکوں نے امتحان لکھاتھا۔358602 کامیاب رہے۔ جبکہ 412334لڑکیوں نے امتحان لکھا جن میں سے 372279کامیاب رہیں۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں کے طلباء نے بہتر مظاہرہ کیا۔ شہری علاقوں میں کامیابی کا اوسط 86.64رہا تو دیہی علاقوں میں یہ اوسط91.32 فیصد درج کیاگیا۔
اس سے پہلے ایس ایس ایل سی نتائج کے مظاہرہ کی بنیاد پر ضلع وار فہرست تیار کی جاتی تھی، اس بار اس کو ختم کر کے اضلاع کی گریڈنگ کر دی گئی ہے۔
اس بار ریاست کے3920 اسکولوں نےصد فیصد کامیابی درج کئے ہیں جبکہ 20 اسکولوں میں ایک بھی طالب علم کامیاب نہیں ہوا۔
بنگلورو ساؤتھ اور یادگیر اضلاع کا مظاہرہ اس بار سب سے زیادہ خراب رہا اس لئے ا ن کو بی گریڈ میں رکھا گیا ہے۔
ریاست بھر کے 15387اسکولوں کے 853436تازہ طلباء نے اس سال امتحان لکھا۔رواں سال 1462سرکاری اسکولوں کا نتیجہ صدفیصد رہا ہے۔ جبکہ دوسرکاری اسکولوں کا نتیجہ صفر ہے۔
467 ایڈڈ اسکولوں میں 100فیصد طلباء کامیاب ہوئے ہیں اور 1991 ان ایڈڈ اسکولوں میں طلباء کی کامیابی صد فیصد ہوئی ہے۔
28مارچ سے 11اپریل 2022 کے درمیان کروائے گئے ایس ایس ایل سی امتحان میں جو طلباء کامیاب نہ ہو سکے ان کیلئے سپلیمنٹری امتحان 27جون سے کروایا جائے گا۔