باغی ممبران اسمبلی کی درخواست پھرملتوی ہوئی سپریم کورٹ میں سماعت
نئی دہلی،24/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) کرناٹک کے باغی اراکین اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر بدھ کو بھی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہو پائی۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کہا ہے کہ حکم مکل روہتگی اور ابھیشیک منو سنگھوی کی موجودگی میں ہی سنائیں۔انہوں نے ہمارا کافی وقت لیا اور ان کو کورٹ کے سامنے پیش ہونے دیں۔چیف جسٹس کے اتنا کہنے کے بعد ہی سماعت جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔مکل روہتگی ممبران اسمبلی کے وکیل ہیں اور ابھیشیک منو سنگھوی کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر رمیش کمار کا موقف کورٹ میں رکھ رہے ہیں۔وہیں دوسری طرف منگل کو اعتمادووٹنگ پر چار دن کی بحث کے بعد کرناٹک میں ایچ ڈی کمارسوامی کی حکومت گر گئی۔اسمبلی میں وزیر اعلی کمارسوامی کی قیادت والی کانگریس اور جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) کی مخلوط حکومت اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کر پائی۔225 ارکان والی کرناٹک اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ کے لئے 20 ایم ایل اے ایوان میں موجود نہیں رہے۔اسمبلی اسپیکر کیار رمیش کمار نے اعتماد کے ووٹ کے بعد ایوان کے ارکان کو بتایا کہ وزیر اعلی ایچ ڈی کمار سوامی اعتمادووٹ نہیں حاصل کر پائے۔انہوں نے بتایا کہ اعتماد کے ووٹ کے حق میں 99 جبکہ اس کے خلاف 105 ووٹ پڑے ہیں۔اس کے بعد بی جے پی نے کہا کہ وہ ریاست میں حکومت بنانے کا دعوی پیش کرے گی،اس کے لئے بی جے پی کو 113 ارکان کی حمایت کی ضرورت پڑے گی۔اس ماہ کے آغاز میں کانگریس اور جے ڈی ایس کے 15 ممبران اسمبلی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد ریاست میں کمارسوامی حکومت کے لئے بحران پیدا ہو گیا تھا۔وہیں منگل کو فلور ٹیسٹ میں حکومت اکثریت ثابت نہیں کر پانے کی وجہ سے 14 مہینوں میں ہی گر گئی۔حکومت گرنے کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ لالچی لوگوں کو اتحاد کے راستے میں اقتدار میں پہنچنے کے لئے رکاوٹ کی طرح لگتا تھا، وہ لوگ جیت گئے جبکہ جمہوریت اور ریاست کے لوگ ہار گئے۔