نصابی موادمیں کٹوتی کی بجائے برڈج کورس متعارف ، بہت جلدپہلی تاپانچویں جماعت شروع کی جائے گی:وزیر تعلیم بی سی ناگیش
بنگلورو،12؍ستمبر(ایس او نیوز)اسکول کے تعلیمی نصاب میں کٹوتی لانے سے آئندہ آنے والی جماعت میں طلبہ کومشکلات کاسامناکرنا پڑسکتا ہے، اس لیے نصاب میں کمی لانے کے حوالے سے اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیاگیا۔یہ باتیں ریاستی وزیربنیادی وثانوی تعلیم بی سی ناگیش نے بتائیں۔نصاب میں کمی لانے کی بجائے طلبہ کے لیے نصاب تعلیم کواجمالی طورپرپڑھانے کی خاطربرڈج کورس بنایاجائے گا،بریج کورس کے ذریعہ بچوں کے نصابی موادکومکمل کیاجاناچاہئے، اساتذہ کے تعاون سے بریج کورس کامعاملہ طے کیاجائے گا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہاکہ نصابی موادکی کٹوتی کے سلسلہ میں اب کوئی فیصلہ نہیں کیاگیاہے۔نصاب مکمل کرنے سے طلبہ کوفائدہ ہوگا۔ طلبہ ڈیڑھ سال سے اسکولوں سے دوررہے ہیں۔بچوں کے اس تعلیمی ضیاع کوبازیافت کرنے کے مقصدسے بریج کورس متعارف کروایاگیاہے، برڈج کورس کے ذریعہ بچوں کانصابی موادمکمل کیاجائے گا۔وزیرتعلیم نے مزیدکہاکہ پہلی تاپانچویں جماعت اسکولوں کوشروع کرنے کے معاملہ میں بہت جلدفیصلہ کیاجائے گا۔اس بارے میں تکنیکی صلاح کارکمیٹی کے ساتھ اجلاس کیاجائے گا۔اگراس کمیٹی کی جانب سے پرائمری اسکول شروع کرنے کامشورہ ملتاہے توفوری طورپر پہلی تاپانچویں جماعت کے بچوں کے لیے روایتی تعلیم شروع کردی جائے گی۔ فی الحال 9ویں تا12ویں جماعت اورپھر8ویں تا6ویں جماعت کے طلبہ کے لیے جسمانی حاضری کے ساتھ اسکول کھول دئے گئے ہیں۔پہلی تاپانچویں جماعت کے لیے بھی بہت جلداسکولوں میں حاضری کے ساتھ کلاسزشروع کرنے کافیصلہ کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ پڑوسی ریاست کیرلامیں کوروناوائرس کے پھیلاؤ میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے،وہاں دن بہ دن وائرس کے معاملات میں اضافہ ہوتاجارہاہے،اس لیے ریاست میں اس بات مدنظررکھ کراسکول شروع کئے گئے ہیں کہ اگریہاں کووِڈمعاملات میں اضافہ ہوتاہے تو فوری طورپراسکول بندکردئے جائیں گے۔