کرناٹک میں دسمبر تک ویکسین لگانے کی کارروائی مکمل ہوجائے گی ، ہر چہارشنبہ کے دن ریاست میں خصوصی ویکسین اتسوا منعقد ہوگا: سدھاکر
بنگلورو،31؍اگست (ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے صحت و میڈیکل تعلیم ڈاکٹر کے سدھاکر نے آج کہا کہ ریاست میں دسمبر کے آخر تک تمام لوگوں کو دو ڈوز کووڈ ویکسین لگانے کی کارروائی مکمل ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ ہر چہارشنبہ کے دن ریاست میں خصوصی ویکسین اتسوا منایا جائے گا۔
ودھان سودھا میں آج متعلقہ اعلیٰ افسروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماہ دسمبر کے آخر تک ریاست میں ہر شہری کو دو ڈوز ویکسین لگانے کا پروگرام مکمل ہوجائے گا۔اس کے لئے خصوصی پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔یکم ستمبر سے ہر دن ریاست میں 5لاکھ ڈوز ویکسین لگائے جائیں گے۔اسی طرح ہر چہارشنبہ کے دن ویکسین اتسوا کا اہتمام کیا جائے گا۔اس دن ایک دن میں دس لاکھ ڈوز ویکسین لگانے کانشانہ مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کورونا کی تیسری لہر کی روک تھام کے لئے تمام لوگوں کو ویکسین لگانا ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ بچوں کو ویکسین لگانے کی منظوری ملنے کے فوری بعد ریاست میں بچوں کو بھی ویکسین لگانے کا آغاز ہوجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں کووڈ کی تیسری لہر آنے سے قبل ہی حکومت نے احتیاطی اقدامات پر عمل شروع کردیا ہے۔اس وباء سے بچنے کے لئے علاج بھی شروع کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کووڈ کی تیسری لہر کوآنے سے روکنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
سدھاکر نے بتایا کہ چند ریاستوں میں کووڈ کی تیسری لہر آچکی ہے۔ریاست کرناٹک میں تیسری لہر کو روکنے کے لئے ہرسطح پر احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔اس میں کسی بھی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔مرکزی وزیر صحت نے بھی کرناٹک کو درکار ویکسین فراہم کرنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگست کے آخر تک4کروڑ 10لاکھ ڈوز ویکسین لگائے جاچکے ہوں گے۔ریاست کے چند اضلاع میں لوگ ویکسین لینے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ان اضلاع میں ویکسین لگانے کی مہم چلائی جائے گی۔ بیدر، یادگار اور کلبرگی اضلاع میں لوگ ویکسین لینے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سرحدی اضلاع بالخصوص کیرلا کی سرحد کے 20 کلومیٹرس فاصلہ کی حدود میں ہر ایک کے لئے ویکسین لگوالینا ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ اطلاع ملی ہے کہ چند لوگ اپنا پہلا ویکسین ڈوز لگوانے کے وقت ایک موبائل نمبر دے رہے ہیں اور دوسرے ڈوز کے وقت دوسرا موبائل نمبر فراہم کررہے ہیں۔اس کی وجہ سے ٹیکنیکل مسائل پیدا ہورہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ریاست میں 65فیصد لوگ پہلا ڈوز اور 20فیصد لوگ دوسرا ڈوز ویکسین لگوا چکے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ گنیش تہوار اور دیگر مذہبی پروگراموں پر پابندی عائد کرنے حکومت کو بھی اچھا نہیں لگ رہا ہے۔لیکن کووڈ گائیڈ لائنس پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔پانچویں تا آٹھویں جماعت کے بچوں کے لئے آف لائن کلاسس شروع کرنے حکومت پر زیادہ دباؤ ڈالا جارہا ہے۔لیکن شہر بنگلور میں سب کے لئے ویکسین لگانے کا پروگرام کامیابی کے ساتھ چل رہاہے۔