سی ڈی لیڈی نے ایس آئی ٹی کی جانچ پر اٹھائے کئی سوال، فریادی ہونے کے باوجود لڑکی سے ملزمہ جیسا سلوک اور ملز م کو مظلوم بنا کر پیش کرنے کی کوشش
بنگلورو، 5؍اپریل (ایس او نیوز ) سابق اور وزیر رمیش جارکی ہولی کی مبینہ سی ڈی میں شامل لڑکی جس سے ایس آئی ٹی کی طرف سے پوچھ گچھ گزشتہ چھ دنوں سے جاری ہے، اس لڑکی نے شہر کے پولیس کمشنر کمل پنت کو لکھے گئے ایک مکتوب میں شکایت کی ہے کہ اس کو انصاف دینے کی بجائے ایسا لگتا ہے کہ ایس آئی ٹی کے ذریعہ اسے ہراساں کیا جا رہا ہے۔
اس نے کمشنر کو روانہ کئے گئے مکتوب میں کہاہے کہ اس کیس کے کلیدی ملزم رمیش جا رکی ہولی کو تو چھوڑ دیا گیا ہے لیکن فریادی ہونے کے با وجود میں ایس آئی ٹی والے روزانہ اسے طلب کر کے گھنٹوں اس سے بیانات لے رہے ہیں ۔ اسے محسوس ہو رہا ہے کہ اس معاملہ میں وہ فریادی نہیں شاید ملزمہ ہے۔ اپنی ہی تحریر میں لکھے گئے اس مکتوب میں سی ڈی لیڈی نے کہا ہے کہ جس طرح ایس آئی ٹی اس کے ساتھ سلوک کر رہی ہے اسے خوف ہے کہ اس کو متاثر ہ سے ملزمہ بنانے کی کوشش ہورہی ہے۔
اس نے کہا ہے کہ ملزم رمیش جارکی ہولی سے دو تین گھنٹے کی پوچھ تاچھ کے بعد انہیں وکیلوں کے ساتھ آنے کے لئے چھٹی دے دی گئی جبکہ اسے گزشتہ چھ دن سے لگاتار طلب کیا جا رہا ہے اور ہر دن وہی سوال دہرائے جار ہے ہیں ۔ اس لڑکی نے ٹی وی چینلوں کی رپورٹنگ کےطریقہ پر بھی سو الیہ نشان لگاتے ہوئے ہے کہ اس کیس میں کلیدی ملزم رمیش جارکی ہولی ہیں لیکن ان پر توجہ دینے کی بجائے چینل ایسامنظر بنا کر پیش کرنے کی کوشش میں لگے ہیں کہ جا رکی ہولی مظلوم ہیں اور میں ملزمہ ہوں ۔
وزیر اعلیٰ ایڈی پور پا کے اس بیان پر بھی اس لڑکی نے اعتراض کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جا رکی ہولی بے قصور ثابت ہوں گے۔ وزیراعلیٰ کے اس بیان لڑ کی نے سوالیہ نشان لگایا ہے ۔اس نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے ایک متاثر ہ کو انصاف دلانے کی بجائے ملزم کا دفاع کیا جا رہا ہے، یہ کہاں تک جائز ہے۔ اس سلسلہ میں متاثر ہ لڑکی کے وکیل کے این جگدیش نے شہر کے پولیس کمشنر کمل پنت سے ملاقات کی اور اس کو مکتوب پیش کیا ۔
اس کے بعد انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایس آئی ٹی کی جانچ پر سوالیہ نشان لگایا اور کہا کہ ملزم کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بار بار متاثر ہ کو بلا کر اس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اس لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کی پی جی میں وہ مقیم تھی و ہاں کا معائنہ کرنے کے نام پر پولیس کی ٹیم نے شواہد کو مٹا دیا ہے ۔ اس نے کہا ہے کہ ایس آئی ٹی کا جا نچ پر اسے یقین نہیں ہے کیونکہ حکومت کے دباؤ میں آ کر بھی ملزم کو بچانے کے لئے کام کر رہی ہے ۔ جگدیش نے کہا کہ اس لڑکی نے جانچ کے طریقے پر سوال اٹھاتے ہوئے اپنے مکتوب میں جن نکات کی نشاندہی کی ہے اس سے یہی لگتا ہے کہ ملزم کو بچانے کے لئے سرکاری انتظامیہ کا غلط استعمال ہورہا ہے۔