بنگلور کے مختلف علاقوں میں سنی گئئ پر اسرار آواز، سائنسدانوں نے کیا زلزلہ کے جھٹکوں سے انکار؛ قیاس آرائیوں کے درمیان کیا گیا فضائیہ سے رابطہ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th May 2020, 4:52 PM | ریاستی خبریں |

بھٹکل  20/مئی (ایس او نیوز)  اس وقت ملک  کورونا وائرس جیسی   تباہ کن وباء سے جوج رہا ہے  تو دوسری طرف  مشرقی ریاستوں پر امفان   طوفان  کا خطرہ منڈلارہا ہے۔ اس درمیان    بنگلورو سے ایک حیران  اورپریشان کرنے والی  خبر سامنے آئی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق  بنگلورو میں بدھ کی سہ پہر ایک عجیب اور پر اسرار آواز سنائی دی،  جس کے بعد قیاس آرائیوں کا بازار گرم  ہوگیا جس کو لے کر  حکام بھی حیران اور پریشان ہیں۔

ذرائع کے مطابق بدھ کی دوپہر بنگلورو میں لوگوں نےایک  زوردار  آواز سنی۔ لوگوں  کا کہنا ہے  کہ یہ ایک ایسی آواز تھی جیسے  کوئی زوردار  زلزلہ آگیا ہو  یا پھر  زلزلہ کا جھٹکہ لگا ہو۔ لوگوں کے مطابق ، یہ آواز لگ بھگ پانچ سیکنڈ تک گونجتی رہی۔

کرناٹک اسٹیٹ ڈیزاسٹر مانیٹرنگ سنٹر  KSNDMC کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا  ہے کہ یہ کسی طرح کے زلزلے کی آواز نہیں ہے۔  زمین  میں کسی بھی طرح  کی حرکت  نہیں دیکھی گئی  ہے ، لیکن جو آواز گونجی تھی وہ بالکل مختلف تھی۔  بنگلور کے  وائٹ فیلڈ میں  جہاں یہ آواز سنائی دی  وہاں پر افسر متحرک ہوگئے ہیں۔ ایئر فورس اور ایچ اے ایل کی کمپنی سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان کے جواب کا انتظار ہے۔

بنگلورو کے پولیس کمشنر بھاسکر راؤ کا کہنا ہے کہ یہ آواز لگ بھگ ایک گھنٹہ پہلے آئی تھی ، کسی کو پتہ نہیں چل رہا ہے کہ یہ کہاں سے آئی ہے  لیکن کہیں سے بھی کسی بھی طرح کے نقصان کی کوئی رپورٹ نہیں ہے ۔ یہ آواز تقریبا 21 کلومیٹر تک سنی گئی ہے۔

واضح رہے  کہ جہاں پر یہ آواز آئی ہے  وہ  مشرقی بنگلورو کا علاقہ ہے۔ یہ ایئر پورٹ سے ہوتے ہوئے  کلیان نگر ، ایم جی روڈ ، وائٹ فیلڈ کے آس پاس کا علاقہ تک سنی گئی ہے ۔ لیکن ان علاقوں میں  کسی بھی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

مقامی پولیس کی جانب سے بھی یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ زمین پر کسی طرح کا کوئی  اثر نظر نہیں آیا ہے ۔ لیکن سوشل میڈیا پر اس خبر کو لے کر   کئی طرح کے چرچے شروع ہوگئے ہیں۔  سوشل میڈیا پر کئی طرح کی ویڈیوز اور تصاویر بھی ٹویٹ کی جارہی ہیں۔ تاہم ابھی تک ان کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...