بنگلورو میں کورونا کی صورتحال انتہائی خوفناک 24گھنٹے میں 11500نئے معاملے،مئی میں جتنے متاثرین ہونے کا اندازہ تھا اس سے زیادہ متاثرین اپریل میں ہی سامنے آگئے

Source: S.O. News Service | Published on 18th April 2021, 1:21 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،18؍اپریل(ایس او  نیوز)شہر بنگلورو میں جس رفتار سے کورونا وائرس کی دوسری لہر پھیل رہی ہے وہ اس وباء کے ماہرین کیلئے تشویش کا سبب بن گئی ہے۔

ماہرین کا خیال تھا کہ ماہ مئی کے دوران بنگلورو میں متاثرین کی تعداد روزانہ 15ہزار کے آ س پاس ہو سکتی ہے لیکن اب اپریل کے دوسرے ہفتہ میں جب کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر ابھی اپنے شروعاتی مراحل میں ہے روزانہ کی بنیاد پر متاثرین کی تعداد 11ہزار کو عبور کرچکی ہے اور اتنی ہی رفتار سے کورونا کی شرح اموات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

شہر بنگلورو کا کوئی قبرستان اور شمشان ایسا نہیں ہے جہاں کورونا سے متاثرہونے والوں کی تدفین اور آخری رسومات کی ادائیگی کا سلسلہ قطاروں کی شکل میں جاری نہ ہو۔ ایک طرف کورونا کی اموات اور دوسری طرف دیگر امراض میں مبتلا ہو کر مرنے والوں کی تعداد اس حساب سے اگر دیکھا جائے تو ان دنوں بنگلورو موت کی راجدھانی بنا ہوا ہے۔

شہر بنگلورو کے کسی سرکاری یا نجی اسپتال میں کورونا متاثرین کے علاج کیلئے بستر دستیاب نہیں ہے۔ خاص طور پر وہ مریض جن کیلئے آئی سی یو،ایچ ڈی یو یا آکسیجن بسترکی ضرورت ہو ان کیلئے پریشانی کی خبریہ ہے کہ بیشتر اسپتالوں میں اس کی سہولت اس لئے میسر نہیں ہے کہ روزانہ مریضوں کی جتنی تعداد سامنے آ رہی ہے ان کے علاج کیلئے منجملہ سرکاری اورنجی شعبہ کے اسپتالوں کے پاس اتنے بستروں کی تعداد موجود نہیں ہے۔

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ نجی اسپتالوں کے 50فیصد بستر سرکاری طور پر ریفرکئے گئے کورونا مریضوں کیلئے مخصوص رہیں گے لیکن موجودہ حالات سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ تمام سرکاری اورنجی اسپتالوں کے بستروں کو بھی اگر صرف کورونا کیلئے مخضوص کر دیا جائے تو بھی جس رفتار سے کیسوں کی نشاندہی ہو رہی ہے اس حساب سے یہ کم پڑ جائیں گے۔ یہ شکایتیں سامنے آرہی ہیں کہ نجی اسپتالوں میں جن 50فیصد بستروں کو ان کی تحویل میں رہنے دیا گیا ہے اگر اس بیڈ کی مانگ کرتے ہوئے رجوع کیا جائے تو مریضو ں کو فوری داخلہ مل رہا ہے البتہ اگرسرکاری کوٹے سے داخلہ کیلئے رجوع کیا جاتا ہے تو کافی سفارشو ں اور منت سماجت کے بعد بھی بستر فراہم کرنے سے صاف انکار کردیا جا رہا ہے۔ بستروں کی قلت کا ایک مسئلہ ہے تو اس کے ساتھ ہی آکسیجن کی قلت ایک سنگین مسئلہ بن کر سامنے آئی ہے۔ بعض اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کے سبب کووڈ متاثرین کی موت ہو چکی ہے۔

حکومت کی طرف سے جہاں سخت کورونا پروٹوکول کے نفاذ کی طرف پوری توجہ دی گئی ہے وہیں متاثرین کو فوری علاج مہیا کروانے کے پہلوکو شاید نظر انداز کردیا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے شہر بنگلورو میں 1500کووڈ بستر مہیا کروانے کا اعلان ہوا لیکن یہ بستر بھی مریضوں کی بڑھتی تعداد کی مناسبت سے بہت ہی ناکافی ہوں گے۔ حالانکہ کئی مریضوں کو گھروں میں ہی الگ تھلک رہ کر علاج کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے لیکن جو مریض آکسیجن،ایچ ڈی یو یا آئی سی یو کے طلب گار ہیں ان کیلئے زیادہ پریشانی پیدا ہو گئی ہے۔

اہم باتیں

  • کوئی قبرستان یا شمشان میتوں کی قطار سے خالی نہیں
  • اسپتالوں میں بستردستیاب نہیں
  • آکسیجن کی کمی کے سبب متعدد لوگوں کی موت
  • آئی سی یو بستر اب ناقابل تصور
  • نجی اسپتالوں میں سرکاری طور پر ریفر کئے گئے مریض نظر انداز

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...