پیر سے کرناٹک لجس لیٹر کا دس روزہ اجلاس، ریاستی حکومت کو متعدد مسائل پر گھیرنے اپوزیشن کی تیاری
بنگلورو،12؍ستمبر(ایس او نیوز)پٹرول اور ڈیزل سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے عام آدمی کو درپیش مشکلات اور اس سے نپٹنے میں حکومت کی ناکامی، کورونا وائرس سے نپٹنے کے لئے حکومت کی ناکافی اقدامات اور ویکسین کی فراہمی میں سست روی،بے روزگاری میں اضافہ، نظم و ضبط کی صورتحال میں بگاڑاور دیگر معاملات پر اپوزیشن پارٹیاں پیر سے شروع ہونے والے ریاستی لیجس لیچر اجلاس میں حکومت کونشانہ بنانے کی تیاری میں ہیں۔ بسوراج بومئی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ریاستی بی جے پی حکومت کا یہ پہلا لیجس لیچر اجلاس ہو گا جو دس دن تک جاری رہے گا۔ پہلے ہی دن ممکن ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے اہم مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی جائے گی۔ حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔ امکان ہے کہ اجلاس کافی ہنگامہ خیز ہو سکتا ہے۔ میسور میں حال میں ایک طالبہ کی اجتماعی عصمت ریزی اور اس سے نپٹنے کے لئے حکومت نے جو طریقہ اپنایا اس پر اپوزیشن کی طرف سے حکومت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر اس تعلق سے وزیر داخلہ ارگاگیانیندرا کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کریں گی۔ حکومت کو اجلاس کے دوران نشانہ بنانے کے لئے کانگریس نے سوالات کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔امکان ہے کہ ان تمام مسائل پر کانگریس تحریک التواء لانے کی کوشش کر سکتی ہے۔اس بار اسمبلی میں یہ ضابطہ بنایا گیا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے اگر تحریک التواء وغیرہ پیش کرنی ہے تو وہ دوپہر بعد ہی پیش کی جا سکتی ہے۔ صبح کے وقت اس پربحث کی گنجائش نہیں ہو گی۔اس ضابطہ پر اگر سختی سے عمل ہو تا ہے تو ممکن ہے کہ چند دنوں تک لیجس لیچر کی کارروائی میں زیادہ رکاوٹ کھڑی نہیں ہو گی۔ اس دوران اسمبلی اجلاس کے دوران جے ڈی ایس کا موقف کیا ہو گا اس پر کچھ بھی کھل کر سامنے نہیں آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بنتے ہی بسوراج بومئی کی ایچ ڈی دیوے گوڑا سے ملاقات کے بعد انہوں نے حکومت کا تعاون کرنے کا تیقن دیا ہے، اس لئے لیجس لیچر اجلاس کے دوران جے ڈی ایس کے حکومت کے خلاف تیور نرم ہو سکتے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی کے اندر ہی وزارتوں اور قلمدانوں کو لے کر اختلافات پائے جاتے ہیں، اس لئے ایوان میں اپوزیشن کے ہنگامہ کی صورت میں حکومت کے دفاع میں اتنے بی جے پی اراکین شاید کھڑے نہ ہوں جتنے پہلے کھڑ ہو تے تھے۔لیجس لیچر اجلاس کے دوران بنگلورو واٹر سپلائی ترمیمی قانون، انسداد جوا قانون، اساتذہ کے تبادلوں پر ترمیمی بل سمیت دس نئے بلس اورگزشتہ اجلاس سے زیر التواء چند بلس لانے کے لئے حکومت کی طرف سے تیاری کی گئی ہے۔