پیر سے کرناٹک لجس لیٹر کا دس روزہ اجلاس، ریاستی حکومت کو متعدد مسائل پر گھیرنے اپوزیشن کی تیاری

Source: S.O. News Service | Published on 12th September 2021, 11:19 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،12؍ستمبر(ایس او نیوز)پٹرول اور ڈیزل سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے عام آدمی کو درپیش مشکلات اور اس سے نپٹنے میں حکومت کی ناکامی، کورونا وائرس سے نپٹنے کے لئے حکومت کی ناکافی اقدامات اور ویکسین کی فراہمی میں سست روی،بے روزگاری میں اضافہ، نظم و ضبط کی صورتحال میں بگاڑاور دیگر معاملات پر اپوزیشن پارٹیاں پیر سے شروع ہونے والے ریاستی لیجس لیچر اجلاس میں حکومت کونشانہ بنانے کی تیاری میں ہیں۔ بسوراج بومئی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ریاستی بی جے پی حکومت کا یہ پہلا لیجس لیچر اجلاس ہو گا جو دس دن تک جاری رہے گا۔ پہلے ہی دن ممکن ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے اہم مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی جائے گی۔ حکومت کی طرف سے اپوزیشن کے سوالات کا جواب دینے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔ امکان ہے کہ اجلاس کافی ہنگامہ خیز ہو سکتا ہے۔ میسور میں حال میں ایک طالبہ کی اجتماعی عصمت ریزی اور اس سے نپٹنے کے لئے حکومت نے جو طریقہ اپنایا اس پر اپوزیشن کی طرف سے حکومت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر اس تعلق سے وزیر داخلہ ارگاگیانیندرا کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کریں گی۔ حکومت کو اجلاس کے دوران نشانہ بنانے کے لئے کانگریس نے سوالات کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔امکان ہے کہ ان تمام مسائل پر کانگریس تحریک التواء لانے کی کوشش کر سکتی ہے۔اس بار اسمبلی میں یہ ضابطہ بنایا گیا ہے کہ اپوزیشن کی طرف سے اگر تحریک التواء وغیرہ پیش کرنی ہے تو وہ دوپہر بعد ہی پیش کی جا سکتی ہے۔ صبح کے وقت اس پربحث کی گنجائش نہیں ہو گی۔اس ضابطہ پر اگر سختی سے عمل ہو تا ہے تو ممکن ہے کہ چند دنوں تک لیجس لیچر کی کارروائی میں زیادہ رکاوٹ کھڑی نہیں ہو گی۔ اس دوران اسمبلی اجلاس کے دوران جے ڈی ایس کا موقف کیا ہو گا اس پر کچھ بھی کھل کر سامنے نہیں آیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعلیٰ بنتے ہی بسوراج بومئی کی ایچ ڈی دیوے گوڑا سے ملاقات کے بعد انہوں نے حکومت کا تعاون کرنے کا تیقن دیا ہے، اس لئے لیجس لیچر اجلاس کے دوران جے ڈی ایس کے حکومت کے خلاف تیور نرم ہو سکتے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی کے اندر ہی وزارتوں اور قلمدانوں کو لے کر اختلافات پائے جاتے ہیں، اس لئے ایوان میں اپوزیشن کے ہنگامہ کی صورت میں حکومت کے دفاع میں اتنے بی جے پی اراکین شاید کھڑے نہ ہوں جتنے پہلے کھڑ ہو تے تھے۔لیجس لیچر اجلاس کے دوران بنگلورو واٹر سپلائی ترمیمی قانون، انسداد جوا قانون، اساتذہ کے تبادلوں پر ترمیمی بل سمیت دس نئے بلس اورگزشتہ اجلاس سے زیر التواء چند بلس لانے کے لئے حکومت کی طرف سے تیاری کی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...