چکمنگلورو میں شنکراچاریہ کے مجسمہ پر ’میلاد کا جھنڈا‘ ملنے سے حالات کشیدہ، ملند نامی شخص نکلا قصوروار!

Source: S.O. News Service | Published on 14th August 2020, 9:47 PM | ریاستی خبریں |

چکمنگلورو،14؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی آگ ابھی ٹھنڈی بھی نہیں ہوئی کہ ریاست کے چکمنگلورو میں آدی شنکراچاریہ کے مجسمہ کی چھت پر عید میلاد النبی کا جھنڈا پائے جانے سے علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی۔ یہ جھنڈا بارش کی وجہ سے بھیگا ہوا تھا اور اسے جمعرات کے روز شنکراچاریہ کے مجسمہ پر بنی چھتری پر رکھ دیا گیا تھا۔

جھنڈا ملنے کے فوری بعد کرناٹک میں برسر اقتدار جماعت بی جے پی کی طرف سے اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی اور الزام ایس ڈی پی آئی (سوشل ڈیموکریٹک پارتی آف انڈیا) پر عائد کر دیا گیا۔ میلاد کے اس جھنڈے پر مسجد نبوی کی سبز گنبد چھپی ہوئی ہے اس کے باوجود کہا گیا کہ یہ جھنڈا ایس ڈی پی آئی کا ہے اور ایس ڈی پی آئی ریاست یا ماحول خراب کر رہی ہے۔ تاہم پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر انکشاف کیا کہ جھنڈا ملند نامی شخص نے رکھا تھا جو شراب کا عادی ہے۔ پولیس نے ملند کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔

یہ واقعہ چکمنگلورو کے مندر قصبہ سرنگیری کا ہے جنوبی ہند میں ہندووں کا مقدس مقام مانا جاتا ہے۔ یہاں 8ویں صدی میں ہندو فلسفی آدی شنکراچاریہ کی مورتی نصب کی گئی تھی۔ جمعرات کو یہاں جھنڈا نظر آنے کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا۔

مجسمہ پر جھنڈا ہونے کی خبر ملنے کے فوری بعد بی جے پی نے واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی۔ بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ شوبھا کرندلاجے نے ٹوئٹ کیا ’’یہ جھنڈا ایس ڈی پی آئی کا ہے اور دانشتہ طور پر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘ بنگلورو تشدد سے فعال پولیس اطلاع موصول ہونے پر فوری طور پر حساس علاقہ میں پہنچی اور حالات قابو میں کئے۔

بعد ازاں پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر بتایا کہ جھنڈا رکھنے والے شخص کا نام ملند ولد منوہر ہے۔ چکمنگلورو کے ایس پی نے کہا کہ ملند شراب کا عادی ہے اور وہ کسی تنظیم کا سیاسی جماعت سے وابستہ نہیں ہے، نیز اس کا مقصد ماحول خراب کرنے کا نہیں تھا۔ ایس پی نے صاف کیا، ’’یہ ایس ڈی پی آئی یا کسی سیاسی جماعت کا جھنڈا نہیں ہے اور بینر پر عید میلاد کی تصویر بنی ہوئی ہے۔‘‘

ایس پی نے مزید کہا، ’’اس دن کافی بارش ہو رہی تھی اور ملند شروعات میں اپنے آپ کو بارش سے بچانے کے لئے کچھ ڈھونڈ رہا تھا، بعد میں اس نے اس کپڑے سے خود کو ڈھانپ لیا۔ پھر اسے محسوس ہوا کہ وہ مقدس چیز ہے اس لئے اس نے اسے ’بھگوان‘ کے پاس محفوظ رکھ دیا۔‘‘ تاہم، پولیس نے کہا کہ اس معاملہ میں مذہبی جذبات مجروح کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...