مہادائی ہائیڈرو پروجیکٹ کو ریاستی حکومت کی منظوری: وزیر اعلیٰ بومئی
بنگلورو،27؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی ) مرکز کی جانب سے مہادائی واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل (ایم ڈبلیو ڈی ٹی) ایوارڈ کو مطلع کرنے کے دو سال بعد بی جے پی حکومت نے متنازعہ ندی کے طاس کے پانی کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر عمل آوری کا حکم جاری کیا ہے۔ یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب بی جے پی حکومت مختلف آبی وسائل کے پروجیکٹوں کو نافذ العمل کرنے پر اپوزیشن کانگریس کے دباؤ میں ہے جن میں مہادائی اور میکیداتو شامل ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں جاری کردہ حکم کے مطابق حکومت نے ایم ڈبلیو ڈی ٹی کے حتمی فیصلہ کے مطابق کرناٹک پاور کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی سی ایل) کو مہادی ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر عمل آوری کو منظوری دے دی ہے۔ حکومتی حکم میں مہادائی واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل (ایم ڈبلیو ڈی ٹی) کی حتمی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک بجلی کی پیداوار کیلئے 8.02 ٹی ایم سی پانی کا استعمال کر سکتا ہے۔
اپنے اگست 2018 کے ایوارڈ میں جسے مرکز نے فروری 2020 میں مطلع کیا، ٹربیونل نے کرناٹک کو 13.42 فٹ ٹی ایم سی پانی مختص کیا جس میں استعمال کیلئے 5.40 فٹ ٹی ایم سی شامل ہے۔ کے پی سی ایل کے منیجنگ ڈائرکٹر وی پونوراج نے میڈیا کو بتایا کہ وہ تفصیلات پر کام کر رہے ہیں، یہ ابھی بھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔
ہمیں تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ اور عمل درآمد کی لاگت پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹریبونل کے فیصلہ کے بعد بھی سپریم کورٹ میں پانی کی تقسیم کو چیلنج کرنے والے کیسس زیر التوا ہیں۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا کہ سپریم کورٹ مقدمات کی سماعت کر رہی ہے کیونکہ کرناٹک، مہاراشٹرا اور گوا نے پانی کی تقسیم پر اعتراضات دائر کئے ہیں۔