کرناٹک میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے حکومت کا غور، بنگلورو میں 20؍ دن مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ؛ کورونا سے متاثر مریض پرائیویٹ اسپتال میں علاج کرانا چاہے تو اُن کی سفارش کی جائےگی
بنگلورو،24؍جون (ایس او نیوز) ریاستی وزیر برائے صحت و خاندانی بہبود سری راملو نے کہا کہ ریاست میں پھر لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر حکومت غور کر رہی ہے۔ بنگلورو میں آج کے سی جنرل اسپتال کے دورہ کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگلورو میں کورونا کے معاملوں میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے اس سلسلہ میں محکمہ صحت کے افسروں اور ڈاکٹروں سے وزیر اعلیٰ نے بات چیت کی ہے۔ ریاست میں پھر لاک ڈاؤن کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ ہر ایک ضلع میں لیبارٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ بنگلورو میں کووڈ مریضوں کے علاج کیلئے 1330 بستروں کی سہولت ہے۔ بزرگ شہریوں کی زیادہ جانچ کی جانی چاہئے۔
نجی اسپتالوں میں علاج: کورونا سے متاثر مریض نجی اسپتالوں کو علاج کے لئے جاتے ہیں تو ان سے من مانی رقم طلب کی جاتی ہے۔ اس لئے اب حکومت نے نجی اسپتالوں میں علاج کے لئے شرح مقرر کردی ہے۔ اس شرح کے مطابق مریضوں سے رقم لینی چاہئے۔ راملو نے بتایا کہ کورونا سے متاثر مریض سرکاری اسپتال کے بجائے نجی اسپتال میں علاج کروانے کی درخواست کریں گے تو ایسے مریضوں کی سفارش کی جائے گی۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ ریاست میں کورونا کے معاملات میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے۔ اس لئے احتیاط برتنا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگلور کے حج بھون کو آئی سی یو کیر سنٹر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ19- سرکاری اسپتالوں سے متعلق شکایات ہیں۔ ان شکایات کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا کافی سنجیدہ ہیں۔ اس وبا کی روک تھام کیلئے ریاست بھر میں ضروری اقدامات کئے جائیں۔
دریں اثناء کئی کانگریس قائدین سمیت سابق وزیر اعلیٰ وجے ڈی ایس کے ریاستی صدر ایچ ڈی کمار سوامی نے بنگلور میں کم سے کم 20 دن مکمل لاک ڈاؤن کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے آج اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ حکومت لوگوں کی زندگی سے کھلواڑ نہ کرے۔ صرف چند علاقے لاک ڈاؤن کرنے سے کچھ فائدہ نہیں۔ بنگلور کے شہری کو اگر جینا ہے تو بنگلورو میں کم سے کم 20؍ دنوں کا مکمل لاک ڈاؤن کرنا چاہئے ورنہ بنگلورو ایک اور برازیل بن جائے گا۔
کمار سوامی نے ریاستی حکومت سے سوال کیا ہے کہ شہریوں کی صحت اہم ہے یا معیشت؟ انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن کے دوران مزدور طبقہ کو فوری راشن فراہم کرنا چاہئے۔ ریاست کے50؍لاکھ مزدوروں کو فی کس 5 ہزار روپئے دینا چاہئے۔ بشمول ڈرائیوروں، بنکروں مختلف غریب طبقوں کو ریاستی حکومت کو امداد دینے کا ابھی سے اعلان کرنا چاہئے۔ اس وقت مزدوروں کے لئے ایک بڑے پیکیج کا اعلان کیا جانا چاہئے۔ ریاستی حکومت کو اس وقت کووڈ19-پیکیج کا باقاعدہ اعلان کرنا چاہئے۔
مرکزکی منظوری کے بغیر لاک ڈاؤن نہیں: ریاستی وزیر برائے مالگزاری آر۔ اشوک نے کہا کہ مرکزی حکومت کی منظوری کے بغیر ریاستی حکومت لاک ڈاؤن نہیں کرے گی۔ مختلف اسمبلی حلقوں میں لاک ڈاؤن کرنا چاہئے یا نہیں ، اس معاملہ پر ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ نامہ نگا روں سے گفتگو کرتے ہوئے اشوک نے کہا کہ یہ تغلق حکومت نہیں مرکزی حکومت منٹ منٹ میں ریاستوں کو ہدایت پر ہدایت جاری کر رہی ہے۔ ماہرین کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر حکومت مناسب فیصلہ کرے گی۔ اس معاملہ پر کابینہ اجلاس میں بھی بحث کی جائے گی۔ ان سے پوچھا گیا کہ مریض کو بیچ راستہ میں کھڑے کرکے بستر نہیں کرکے بول دیا گیا تو وہ کہاں جائیں گے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ وکٹوریہ اسپتال میں بستر نہیں ہیں اس کا میں جائزہ لے چکا ہوں۔
بنگلور میں 2 ہزار بستر ہیں: انہوں نے بتایا کہ بنگلورو کے سرکاری اسپتالوں میں 2 ہزار بستر موجود ہیں۔ حکومت جن مریضوں کی سفارش کرے گی انہیں ترجیح دی جائے گی۔ نجی اسپتالوں میں حکومت سے مقررہ رقم پر مریضوں کا علاج کرنے سرکیولر جاری کیا گیا ہے۔