پیازکاشتکاروں کامطالبہ ”بنگلوروروز پیاز“ برآمد کی پابندی سے مستثنیٰ قرار دی جائے
بنگلورو،20؍ستمبر(ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے کسان بنگلور روز کے نام سے مختلف اقسام کی پیاز کی کاشت کرتے ہیں۔اس پیاز کو ضائع ہونے سے روکنے کے لئے 10ہزارٹن پیاز برآمد کرنے کی اجازت دینے مرکز سے کاشت کاروں نے مطالبہ کیا ہے۔ اس پیاز کی مارکیٹ میں مانگ نہیں ہے۔
پیاز کی کاشت کرنے والے کسانوں کے ایک وفد نے کولار پارلیمانی حلقہ کے بی جے پی رکن ایس منی سوامی کی قیادت میں آج مرکزی وزیر برائے کیمیکل اینڈ فرٹیلائزر ڈی وی سدانندا گوڈا سے ملاقات کرکے اس معاملہ کو فوری مرکزی حکومت کے علم میں لانے کی درخواست کی ہے۔
سدانندا گوڈا نے وفد کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس معاملہ کو متعلقہ وزراء اور مرکزی حکومت کے علم میں ضرور لائیں گے۔سدانندا گوڈا کے دفتر سے جاری ایک اخباری بیان میں یہ بات کہی گئی ہے۔کسانوں کے وفد نے بتایا کہ بنگلور دیہی ضلع، کولار اور چک بالا پور کے کسان اس سال 10ہزار ٹن سے زیادہ بنگلور روز اگایا ہے۔
وفد نے یہ بھی کہا کہ مقامی مارکیٹ میں اس کی زیادہ مانگ نہیں ہے۔ اس قسم کی پیاز ساؤتھ ایشین ممالک جیسے ملیشیا، سنگا پور، تھائی لینڈ اور تائیوان کو ایکسپورٹ کی جاتی ہے۔ وفد نے بتایا کہ اس پیاز کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے مرکزی حکومت سے درخواست کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اگر ہمیں اس پیاز کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو 10ہزار ٹن پیاز سڑ گل کر خراب ہوجائے گی۔ ملک میں پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے مرکزی وزیر برائے کامر س اینڈ انڈسٹریز نے 14ستمبر کو پیاز کے ایکسپورٹ جن میں بنگلور روز بھی شامل ہے پر پابندی لگادی تھی۔حالانکہ پچھلے سال بھی پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے مرکز نے پیاز کے ایکسپورٹ پر پابندی لگادی تھی لیکن بنگلور روز کو رعایت دی گئی تھی۔