مخلوط حکومت کو بچانے کانگریس کی کوششوں میں شدت، برگشتہ اراکین کا موقف کانگریس کی کوششوں میں رکاوٹ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 30th May 2019, 10:05 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،30/مئی(ایس او  نیوز) ریاست کی مخلوط حکومت میں شامل کانگریس میں اٹھنے والے طوفان برگشتگی کو تھامنے کے لئے کانگریس کے تمام لیڈروں کی کوششیں رائیگاں جارہی ہیں۔ مرکز سے ریاستی قائدین سے بات چیت کے لئے بنگلور آنے والے مرکزی رہنماؤں غلام نبی آزاد اور کے سی وینو گوپال بھی ریاست کے حالات کو قابو میں کرنے میں شاید کامیاب نہیں ہوئے۔ مرکز میں وزیر اعظم مودی کی حلف برداری اور کابینہ کی تشکیل کے فوراً بعد ریاست کی مخلوط حکومت کے خاتمے کے متعلق بی جے پی رہنماؤں کی پیشین گوئی کے عین مطابق برگشتہ کانگریسی اپنے مطالبوں پر بضد ہیں۔ جبکہ وزارت میں توسیع اور ردوبدل کے اعلان کے ساتھ ہی کانگریس میں وزارت کے دعویداروں کو طویل فہرست پارٹی قیادت کے لئے درد سر کا باعث بنی ہوئی ہے۔ ایک طرف ریاست میں متبادل حکومت قائم کرنے کے معاملے میں بی جے پی کی ریاستی قیادت تذبذب کا شکار ہے تو دوسری طرف کانگریس کا انتشار بھی گہراہوتا جارہا ہے۔ کانگریس قائدین بشمول وینو گوپال، سدرامیا، دنیش گنڈو راؤ، پرمیشور وغیرہ نے اس حکومت کو بچانے کی کوششوں میں وزیراعلیٰ کمار سوامی کو بھی شامل کرلیا ہے۔ آج شہر کے کمار کروپا گیسٹ ہاؤز میں ان لیڈروں کی میٹنگ ہوئی جس میں حکومت کو مستحکم کرنے کے لئے درکار حکمت عملی زیر بحث آئی۔ برگشتہ کانگریس اراکین اسمبلی کو بی جے پی میں شامل ہونے سے روکنے کے لئے انہیں وزارت دینے کے لئے کئی حلقوں سے دباؤ ڈالا جارہاہے، لیکن سابق وزیراعلیٰ سدرامیا ہیں کہ وزارت میں ردوبدل کے لئے بالکل آمادہ نہیں ہیں اور اب بھی اسی ضد پر قائم ہیں کہ صرف تین مخلوعہ وزارتوں کو پر کیا جائے۔ دیگر لیڈروں بشمول وزیر اعلیٰ کمار سوامی کی طرف سے بھی سدرامیا کو یہ باور کروایا گیا کہ مخلوط حکومت کو بچاناہے تو وزارت میں بڑے پیمانے پر ردوبدل ضروری ہے، لیکن کہاجارہاہے کہ سدرامیا اس کے لئے ہرگز تیار نہیں ہیں۔ میٹنگ میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ کابینہ میں ردوبدل کے بعد بھی کانگریس میں برگشتگی برقرار رہے گی ان حالات میں کیا کیا جائے ان امکانات کابھی جائزہ لیا گیا۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...