کرناٹک کانگریس نے بی جے پی کی مبینہ بدعنوانیوں کے خلاف 9 مارچ کو دو گھنٹوں کے لیے دی ریاست گیر بند کی آواز
بنگلورو 5 مارچ (ایس او نیوز)حکمراں بی جے پی کی مبینہ بدعنوانیوں کے خلاف اپنی لڑائی کے ایک حصے کے طور پر کرناٹک کانگریس نے 9 مارچ کو دو گھنٹوں کے بند کی آواز دی ہے۔ بند کی آواز اُس وقت دی گئی ہے جب دو روز قبل ہی لوک آیوکتہ نے بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی مدل ویروپکشپا کے بیٹے پرشانت کمار سے رشوت خوری کے معاملے میں 8 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی پکڑنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ بند دو گھنٹوں کا ہوگا یعنی صبح نو بجے سے گیارہ بجے تک تمام کاروباری ادارے بند رہیں گے، البتہ اسکولوں، کالجوں اور اسپتالوں کو بند میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار نے بتایا کہ "کانگریس پارٹی بی جے پی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاج کے لیے 9 مارچ کو کرناٹک بند کی کال دے رہی ہے۔" انہوں نے کہا، "ریاست میں بی جے پی کی بدعنوانیاں اتنی زیادہ بڑھ گئی ہیں کہ اس کی بدبو سے عوام کو اب متلی ہو رہی ہے۔ 40 فیصد حکومت نے زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔ انہوں نے بومائی حکومت کو بدعنوانی کی حکومت قرار دیا اور کہا کہ ہر طرح کے ٹھیکے میں 40% کمیشن طلب کیا جارہا ہے، اسکول گرانٹس میں 40% کمیشن، مذہبی درسگاہوں کے گرانٹ میں 30% کمیشن، میسور صندل صابن گھوٹالے میں رشوت،یہاں تک کہ ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے لیے بھی رشوت لی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا، "PSI، اسسٹنٹ پروفیسر، اسسٹنٹ انجینئر، جونیئر انجینئر، ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک، سول سروس، KMF پوسٹ، اسسٹنٹ رجسٹرار کے عہدے کی بے قاعدہ بھرتیاں ہی بی جے پی حکومت کی کامیابیاں ہیں۔" انہوں نے کہا کہ حالیہ KSDL اسکینڈل بی جے پی اور بومئی کی بدعنوانی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ڈی کے شیوکمار نے بتایا کہ 9 مارچ کو صبح 9 بجے سے 11 بجے تک علامتی بند منایا جائے گا تاکہ عوام کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو۔آگے کہا کہ عوام کو پریشانیوں سے بچانے کے لئے تعلیمی اداروں، اسپتالوں، ٹرانسپورٹ اور دیگر ضروری خدمات کو بند کے دائرہ سے باہر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کانگریس پارٹی بی جے پی اور بومائی حکومت کی بدعنوانی کے خلاف ریاست کے ہر شہر میں احتجاج کرے گی۔ کانگریس کارکنان اور کنڑیگا س بدعنوان حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چیف منسٹر بسواراج بومئی اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے یا پھر انہیں برطرف کیا جائے۔
ڈی کے شیوکمار نے کرپشن فری ریاست بنانے کے لیے عوام الناس سے تعاون ملنا ضروری قرار دیا اور کہا کہ آنے والے دنوں میں گڈ گورننس دیں گے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اگلے انتخابات میں لوگ کانگریس کو اکثریت کے ساتھ جیت دلائیں گے۔