غذائیت کی کمی کو دور کرنے کرناٹک میں خصوصی پروگرام کامنصوبہ، بجٹ میں اعلان کردہ التوا میں پڑے پروگراموں کو نافذ کیا جائے گا: وزیراعلیٰ بسوراج بومئی

Source: S.O. News Service | Published on 1st September 2021, 11:05 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،یکم ستمبر  (ایس او نیوز) ریاستی وزیراعلیٰ بسوراج بومئی نے آج کہا کہ تین اضلاع کی لڑکیاں اور نو عمر بچوں کے درمیان غذائیت کی کمی دور کرنے کرناٹک میں ایک خصوصی پروگرام لانچ کیا جائے گا۔یہاں وکاس سودھا میں کرناٹکا ڈیولپمنٹ پروگرام کے سہ ماہی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد بومئی نے بتایا کہ کلبرگی، رائچور اور یادگار اضلاع کے بچے غذائیت سے متاثر ہیں۔ان کے لئے خصوصی پروگرام بچوں کی صحت اور تعلیم میں زیادہ مددگار ثابت ہوگا۔اس اجلاس میں پیش کردہ ڈاٹا کے مطابق ان اضلاع کے89ہزار بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے۔رائچور میں بچوں کا کم وزن عام ہے۔حالانکہ یہ تعداد یادگیر میں 1.26لاکھ ہے۔ان اضلاع میں پیدائش ہی سے بچے کم وزنی اور کمزور ہوتے ہیں۔ مذکورہ تین اضلاع کے لئے خصوصی منصوبہ تیار کرنے کی حکومت پابند ہے۔

انتظامی اصلاح: بومئی نے بتایا کہ کرناٹکا اڈمنسٹریٹیو ریفارمس کمیشن۔11 کے سفارشات کو نافذ کرنے ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔کے اے آر سی۔دوم کی قیادت سابق چیف سکریٹری ٹی ایم وجئے بھاسکر کررہے ہیں جنہوں نے اپنی پہلی رپورٹ پچھلے ماہ جولائی میں حکومت کو پیش کی تھی۔ اس رپورٹ میں انتظامیہ میں کئی اصلاح کرنے کی سفارش کی تھی جن میں پاسپورٹ جیسے شہریوں کے تتکال میں فاسٹ سرویس راشن کی گھروں پر ڈیلیوری، کاغذات سے مکت دفاتر اور خود کے ڈکلیریشن پر انکم سرٹی فکیٹ جاری کرنا شامل ہیں۔ان سفارشات کے پہلے سیٹ میں مالگزاری، خوراک و شہری رسدات اور محکمہ ٹرانسپورٹ کا احاطہ کیا گیا ہے۔بومئی نے بتایا کہ ان میں اکثر سفارشات یکم نومبر سے نافذ کئے جائیں گے۔بومئی نے بتایا کہ ریسات میں معاشی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے نتیجہ میں امسال ریاست کی مالی صورتحال اور سدھار آیا ہے۔جی ایس ٹی وصولی میں بھی سدھار آیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کووڈ وباء کی وجہ سے ریاست کی معیشت پر بھی اثر پڑا ہے۔بومئی نے بتایا کہ بجٹ میں اعلان کردہ پروگراموں کو جلداز جلد نافذ کرنے تمام محکموں کے سربراہوں کو ہدایت دی ہے۔ دیہی علاقوں میں بھی ان پروگراموں کو نافذ کرنے کو بھی یقینی بنانا چاہئے۔وزیراعلیٰ نے انتظامیہ میں سدھار لاتے ہوئے کہا کہ چند اہم محکمہ جیسے مالگزاری، شہری ترقیات جیسے تعلیم اور دیگر محکمے ہیں، انہوں نے بتایا کہ التوا میں پڑے تمام پراجکٹوں کو دو ماہ میں کلیر کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...