تبدیلی مذہب معاملہ: ایس آئی ٹی تحقیقات میں افتخار الدین قصوروار، 550 صفحات پر مشتمل رپورٹ حکومت کو پیش
لکھنؤ،21؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی)ایس آئی ٹی تحقیقات میں آئی اے ایس محمد افتخارالدین باد ی النظر میں قصور وار پائے گئےہیں۔ ایس آئی ٹی نے تمام ثبوتوں کے ساتھ منگل کو جانچ رپورٹ حکومت کو سونپ دی ہے ۔ 550 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کتابیں اور ویڈیو کے قابل اعتراض مواد کو بطور ثبوت شامل کیا گیا ہے ۔
اب حکومت آگے کی کارروائی طے کرے گی۔ محکمہ جاتی کارروائی ہونا تقریباً طے ہے۔ 26 ستمبر کو تین ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی ۔ اس میں افتخار الدین تقریریں کرتے دکھائی و سنائی دے رہے تھے ۔ ایک دیگر شخص کو بھی تبدیلی مذہب سے متعلق باتیں کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق تب افتخار الدین کانپور کےڈویزنل کمشنر تھے۔ بتایا گیا ہے کہ 20 دن چلی تحقیقات میں تقریباً 70 ویڈیو ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ افتخار الدین کی تین کتابوں شدھ دھرم ، شدھ بھکتی ، اپاسناوغیرہ نام کی ایک ایک لائن کا مطلب سمجھایا گیا ہے۔ تمام تبدیلی مذہب، مذہبی شدت پسند سے متعلق باتیں ملی ہیں۔
یاد رہے کہ تقریریں کرتے افتخار الدین کے ویڈیو وائرل معاملے نے طول پکڑا تو 28 ستمبر کو انتظامیہ نے سی بی سی آئی ڈی کے ڈی جی جی ایل مینا اوراے ڈی جی زون کانپور بھانو بھاسکر کی قیادت میں جانچ کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ تفتیش میں ثابت ہوا ہے کہ ویڈیو کانپور میں واقع ڈویزنل کمشنر کی رہائش گاہ کی ہیں ۔
اسی بنیاد پر ایس آئی ٹی نے تحقیقات کی اور ان کو قصور وار ٹھہرایا ۔ میڈیا میں رپورٹوں کے مطابق کسی دیگر ایجنسی سے بھی جانچ کی سفارش کی گئی ہے ۔ ایس آئی ٹی نے آئی اے ایس افتخارالدین کے بیانات کو بھی تفتیش میں شامل کیا ہے ۔ دو دن میں تقریباً 16 گھنٹے ان سے پوچھ گچھ بھی کی گئی تھی ۔