گلبرگہ میں حج بھون کی تعمیر کیلئے 10/ کروڑ منظور کرنے رکن اسمبلی کنیز فاطمہ کا وزیراعلیٰ کو میمورنڈم
بنگلورو،14/ فروری(ایس او نیوز) گلبرگہ ایرپورٹ سے رواں سال سے عازمین حج کو سعودی کے لئے راست پروازی کی سہولت فراہم کئے جانے کے امکانات کے پیش نظر گلبرگہ کی رکن اسمبلی محترمہ کنیزفاطمہ نے وزیراعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کو ایک میمورنڈم پیش کرکے درخواست کی ہے کہ گلبرگہ میں حج بھون کی تعمیر کے لئے رواں سال کے بجٹ میں 10/ کروڑ رقم منظوری کی جائے۔
کانگریس رکن اسمبلی کنیز فاطمہ نے اپنی طلب کردہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گلبرگہ میں حج بھون کی تعمیر کے لئے پہلے ہی 5/ایکڑ زمین منظور کی گئی ہے لیکن یہاں حج بھون کی تعمیر کے لئے حکومت سے ابھی فنڈس منظور نہیں کئے گئے ہیں۔ رواں سال کے بجٹ میں یہ فنڈس منظور کرنے کی انہوں نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کنیز فاطمہ نے بتایا کہ حکومت کی بدائی اسکیم کے لئے حکومت کی جانب سے باقاعدہ فنڈس جاری کئے جانے کے نتیجہ میں گلبرگہ ضلع میں قمرالا سلام صاحب کے دور سے اب تک 13.5/ کروڑ کی رقم ریلیز کی گئی ہے۔بدائی اسکیم کے ذریعہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے مسلم خاندانوں کے علاوہ عیسائی،بدھ دھرم، سکھ اور پارسی طبقات کی مستحق خواتین کی شادی کے لئے 50/ ہزار کی امدادی رقم جاری کی جاتی رہی ہے۔ بدائی اسکیم سے امداد کے لئے مسلم طبقہ سے ہی زیادہ درخواستیں داخل ہوتی ہیں بروقت اس اسکیم کے لئے فنڈس جاری نہ کئے جانے کے نتیجہ میں 2014ء سے اب تک 8838/ درخواستیں موصول ہوئی تھیں ان میں سے 5842 / درخواستیں منظور کی گئی۔ 167/ درخواستیں مسترد کی گئی تھیں۔ گلبرگہ میں پانی کی قلت دور کرنے کے لئے وہاں اب تک 290/ بورویل کھودے گئے ہیں اور زیر زمین پانی کی سطح بہتر رہنے سے بورویلس سے باقاعدہ پانی حاصل ہورہا ہے۔ رکن اسمبلی کی حیثیت سے وہ شہر میں بنیادی سہولتوں کی جانب زیادہ توجہ دے رہی ہیں۔
گلبرگہ سٹی کارپوریشن کے لئے انتخابات نہ ہونے سے ان کے پاس لوگ زیادہ تر بلدی مسائل لے آتے ہیں اور انہیں ان مسائل پر زیادہ توجہ دینی پڑرہی ہے۔ بیدرشاہین اسکول میں بچوں کے ڈرامہ کو لے کر جو کیس درج ہوا ہے اس سلسلہ میں کنیز فاطمہ نے کہا کہ انہوں نے بیدر ضلع میں ہی اور ریاست کے ڈی جی پی کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلہ میں جو کیس درج کئے گئے ہیں انہیں واپس لیا جائے اور جس ٹیچر کو حراست میں لیاگیا ہے انہیں جلد رہا کیا جائے۔ اس معاملہ کو ایوان میں بھی اٹھایا جائے گا۔