پرشانت بھوشن کے خلاف توہین عدالت کے معاملے میں فیصلہ محفوظ
نئی دہلی،5؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) سپریم کورٹ نے نامور وکیل اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن کے خلاف 11 سال پرانے توہین عدالت کے مقدمہ میں منگل کے روز فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ جسٹس ارون کمار مشرا کی زیر قیادت بنچ نے سینئر وکیل راجیو دھون اور دیگر وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ جسٹس مشرا اور دھون کے درمیان فون پر جرح ہوئی۔ اسی درمیان سماعت ملتوی ہوگئی۔ اس کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی اور عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
عدالت عظمی فیصلہ کرے گی کہ آیا اس معاملے میں پرشانت بھوشن اور تہلکہ میگزین کے بانی ایڈیٹر ترون تیجپال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی آگے بڑھے گی یا ان کی طرف سے دی گئی وضاحت / معافی نامہ کو منظورکرتے ہوئے کارروائی بند کردی جائے گی۔ پرشانت بھوشن نے اپنی طرف سے وضاحت پیش کی ہے، جبکہ انٹرویو شائع کرنے والے تہلکہ میگزین کے ایڈیٹر ترون تیجپال نے معذرت طلب کرلی ہے۔
عدالت عظمی نے پرشانت بھوشن کے لئے وکیل دھون اور ترون تیجپال کے لئے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل اور رفیق عدالت ہریش سالوے سے تقریباً ایک گھنٹہ تک بحث کرکے اس معاملے کی سماعت مکمل کی۔ دھون نے کہا کہ ان کے مؤکل نے ایک وضاحت پیش کی ہے۔ اس وضاحت نامہ سے اس مقدمے پر روک لگ سکتی ہے۔ اس کے بعد ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت بند کر کے 'ان کیمرہ' سماعت شروع ہوئی جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔