سری نگر میں صحافیوں کا احتجاج، انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 12th November 2019, 11:37 PM | ملکی خبریں |

سری نگر،12/نومبر(ایس اونیوز/یو این آئی) جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں مقیم صحافیوں نے منگل کے روز وادی کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات پر جاری پابندی کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں حصہ لینے والے صحافیوں نے انٹرنیٹ خدمات کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان خدمات کے گزشتہ 99 دنوں سے معطل رہنے کی وجہ سے ان کا معمول کا کام بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔

قبل ازیں صحافیوں نے 3 اکتوبر کو وادی میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ وادی میں منگل کے روز غیر اعلانیہ ہڑتال کے سو دن مکمل ہوئے۔ تمام تر انٹرنیٹ خدمات، ایس ایم ایس سروس، پری پیڈ موبائیل سروس معطل ہیں اور نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر بھی پابندی ہنوز جاری ہے۔

مقامی، قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں سے وابستہ بیسیوں صحافی منگل کو سہ پہر چار بجے سری نگر کے پولو ویو علاقے میں واقع ایوان صحافت (پریس کلب) میں جمع ہوئے اور خاموش احتجاج درج کیا۔ احتجاجی صحافیوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے جن پر یہ تحریریں درج تھیں۔ 'صحافیوں کو بے عزت کرنا بند کرو'، '100 دن ہوگئے لیکن انٹرنیٹ پر پابندی جاری ہے'۔ احتجاج میں شامل صحافیوں نے کہا کہ گزشتہ 100 دنوں سے جاری مواصلاتی پابندی سے ان کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے میں گونا گوں مشکلات کا سامنا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر حکومت نے مرکزی حکومت کی طرف سے 5 اگست کو اٹھائے گئے اقدامات جن کے تحت جموں وکشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات ختم کیے گئے اور ریاست کو تقسیم کرکے دو مرکزی زیر انتظام علاقے بنائے گئے، کے کچھ روز بعد صحافیوں کے لئے سری نگر کے ایک نجی ہوٹل میں میڈیا سینٹر قائم کیا گیا لیکن بعد میں محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ نے چند ہفتے قبل میڈیا سینٹر کو اپنے ہی دفتر کے ایک چھوٹے کمرے میں منتقل کیا جہاں بجلی اور انٹرنیٹ بار بار معطلی صحافیوں کے لئے سوہان روح بن گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔