جارکی ہولی کی سی ڈی والی لڑکی کاایک اور ویڈیو،ایس آئی ٹی پر جانب داری سے کام لینے کا الزام، سومیندو مکھر جی کی تردید
بنگلورو،26؍مارچ(ایس او نیوز) سابق وزیر رمیش جارکی ہولی کی مبینہ سیکس سی ڈی میں شامل لڑکی نے اپنا ایک او ر ویڈیو جاری کرتے ہوئے اس معاملہ کی جانچ میں لگی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی نیت پرشبہ ظاہر کیا ہے اورکہا ہے کہ اس کی طرف سے جو جانچ اب تک ہو ئی ہے اس سے لگتا ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر کام کر رہی ہے۔ اس کی طرف سے کسی نامعلوم مقام سے جاری کئے گئے ویڈیو میں اس نے کہا ہے کہ اب تک اس معاملہ میں جو جانچ ہوئی ہے اس سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ ایس آئی ٹی کس کے حق میں کام کر رہی ہے۔اس نے کہا ہے کہ اس کے الدین کو سکیورٹی کی ضرورت ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ اس نے کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ اپنے طور پر شکایت درج نہیں کرواپا رہے ہیں۔ اس نے کہا ہے کہ اگر اس کے والدین کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے تو وہ ایس آئی ٹی کے سامنے آکر بیان دینے کے لئے تیار ہیں۔ اس نے کہا کہ 12مارچ کو اس نے ایس آئی ٹی اور شہر کے پولیس کمشنر کے نام اپنا ایک ویڈیو پیغام روانہ کیا تھا، اس کے دوسرے ہی دن رمیش جارکی ہولی نے جلد بازی میں شکایت درج کروادی۔ اس نے کہا کہ یہ ویڈیو اس نے صرف شہر کے پولیس کمشنر اورایس آئی ٹی کو روانہ کیا تھا لیکن افسوس کہ اس کو جارکی ہولی کی شکایت کے بعد منظرعا م پر لایا گیا۔ اس سے صاف ظاہر ہو تا ہے کہ ایس آئی ٹی کس کے حق میں کام کر رہی ہے۔ اس دوران ایس آئی ٹی کے سربراہ اور شہر کے اڈیشنل کمشنر آف پولیس سومیندو مکھرجی نے لڑکی کی طرف سے جاری دوسرے ویڈیو میں ایس آئی ٹی پرسوالیہ نشان لگائے جانے پر برہمی ظاہر کی اور کہا کہ لڑکی جو کہہ رہی ہے سب جھوٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس لڑکی نے کوئی ویڈیو ایس آئی ٹی کو نہیں بھیجا اور یہ الزام بھی غلط ہے کہ ایس آئی ٹی کے ذریعہ ہی اس کا پہلا ویڈیو منظر عام پر لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی نے پوچھ گچھ کے لئے حاضر ہونے کے لئے پانچ مرتبہ نوٹس دیا ہے جس کا اس نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی طرف سے یہ بھی یقین دہانی کی گئی کہ وہ جہاں ہے وہیں پر اس کا بیان لیا جائے گا،اس کے لئے بھی وہ تیارنہیں ہے۔
بسوراج بومئی کا بیان: ریاستی وزیر داخلہ بسوراج بومئی نے اس الزام کی تردید کی کہ سی ڈی معاملہ میں ایس آئی ٹی جانب داری سے کام کر رہی ہے اورکہا کہ اس معاملہ میں حکومت نے ایس آئی ٹی کو کام کرنے کی پوری آزادی دی ہے اوراسے کہا ہے کہ سی ڈی میں جو لڑکی ہے اس کو اور اس کے خاندان کو تحفظ فراہم کیا جائے۔اس لڑکی کی طرف سے تازہ ویڈیو جاری کئے جانے کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر بومئی نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی یہ واضح کردیا ہے کہ اس لڑکی اور اس کے والدین کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، اس میں دورائے کا سوال ہی نہیں۔
ششی کلا جولے کا بیان: رکن اسمبلی رمیش جارکی ہولی کے متعلق مبینہ سی ڈی کے بارے میں وزیر برائے بہبودی خواتین و اطفال ششی کلا جولے نے کہا کہ اس سی ڈی میں شامل لڑکی کو کہیں بیٹھ کر ویڈیو جاری کرنے کی بجائے منظرعام پر آجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کی طرف سے پہلے ہی یہ واضح کیا جا چکا ہے کہ اس لڑکی کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی طرف سے اس معاملے میں غیر جابندارانہ جانچ کی جا رہی ہے۔
جارکی ہولی کا بیا ن: اس دوران سابق وزیر رمیش جارکی ہولی نے اس ویڈیو کے منظر عام پرآجانے کے بعد برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مبینہ ویڈیو کی پیچھے جو سازش کارفرما ہے اس کے لئے جو سیاستدان ذمہ دار ہے جلد ہی وہ اس کا نام ظاہر کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے متعلق ایک نہیں دس سی ڈی منظر عام پر لائی جائیں تو بھی وہ ڈرنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف جس نے بھی سازش کی ہے اسے جیل بھیجنے تک وہ خاموش بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس کیس کے سلسلہ میں انہوں نے کافی ثبوت یکجا کئے ہیں جو ان کی جیب میں ہیں۔انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا کے اس بیان پر افسوس ظاہر کیا کہ انہوں نے اسمبلی میں ان کے خلاف عصمت دری کا کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا۔