آئی پی ایس عہدیدار: ریاستی حکومت میں بدعنوانی کی وجہ سے مستعفی؛ سدارامیا کا الزام
بنگلورو،14؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت میں بدعنوانی کی وجہ سے آئی پی ایس عہدیدار پی رویندر ناتھ نے مبینہ طو رپر استعفیٰ دیا ہے۔ رویندر ناتھ نے منگل کو حکومت کو روانہ کردہ سرکاری پیغام میں مبینہ طور پر کہا کہ جعلی ذات سرٹیفکیٹ کیس میں ملوث کچھ افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بعد ان کا وقت سے پہلے تبادلہ کردیا گیا۔
سدارامیا نے کہا کہ رویندر ناتھ نے ان لوگوں کی تحقیقات کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا ذمہ اٹھایا تھا جنہوں نے جعلی صداقت نامے حاصل کیے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رویندر ناتھ کے بیان کے مطابق انہوں نے کچھ بااثر سیاستدانوں کی تحقیقات کی اور اس لیے حکومت نے ان کا تبادلہ کردیاجو مناسب نہیں ہے۔
“ کانگریس لیڈر نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں الزا م عائد کیا کہ ”سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر ایم پی رینوکاچاریہ نے اپنی بیٹی کے لیے ”بیڈا جنگم“ ذات کا جعلی صداقت نامہ حاصل کیا۔ اس کا ذکر اسمبلی میں بھی کیا گیاتھا۔ وہ ”بیڈا جنگم“ ذات کا صداقت نامہ حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔“ قائد اپوزیشن نے کہا کہ ”جہاں بدعنوانی ہوتی ہے وہاں ہم استحکام اور مثالی حکمرانی کی امید نہیں کرسکتے ہیں۔ بی جے پی کی حکومت میں کافی بدعنوانی ہے۔ ہم انصاف کی امید کیسے کرسکتے ہیں؟“ وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی کے سیاسی معتمد رینوچاریہ نے سدارامیا کے الزامات پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔