ہندوستان نے ٹرمپ کو پھردیادوٹوک جواب کشمیرمیں کسی تیسرے فریق کے رول کا سوال ہی نہیں
نئی دہلی،24/جنوری(ایس اونیوز/ایجنسی) ہندوستان نے جمعرات کو ایک بار پھر واضح کر دیا کہ کشمیر معاملہ پر کسی تیسرے فریق کے رول کا سوال ہی نہیں - اور بات چیت کے لئے مناسب ماحول بنانے کی ذمہ داری پاکستان کی ہے- وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ کشمیر معاملہ پر ہمارا رخ واضح اور مستقل ہے-وزارت خارجہ کے ترجمان سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ نمٹانے میں مدد کو لے کر امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیان کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا-انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دو طرفہ معاملہ آتا ہے تب دونوں ملکوں کو دو طرفہ طریقے سے سلجھایا جانا چاہئے جو شملہ سمجھوتہ اور لاہور اعلامیہ کے تحت ہو- رویش کمار نے کہاکہ بات چیت کے لئے مناسب ماحول تیار کرنے کی ذمہ داری پاکستان کی ہے- ایسا ماحول جو دہشت گردی، دشمنی اور تشدد سے پاک ہو‘-بتا دیں کہ سوئٹزرلینڈ کے داؤس میں امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ واشنگٹن کشمیر کے معاملہ کو لے کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان واقعات پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے- انہوں نے یہاں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات میں ایک بار پھر دونوں پڑوسی ملکوں کے بیچ تنازعہ کو سلجھانے میں ’مدد‘ کی بات کہی تھی-ہندوستان اس سے پہلے بھی واضح کر چکا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر کسی تیسرے فریق کا رول قبول نہیں کرے گا- لیکن امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ بار بار کسی نہ کسی بہانے اس مسئلہ پر تیسرا فریق بننے کی بات کہہ کر اسے ہوا دینے کی کوشش کرتے ہیں - پاکستان اس مسئلہ کو کسی نہ کسی بہانے بین الاقوامی سطح پر اچھالنے کی ناکام کوشش کرتا رہتا ہے-