کرناٹک میں عوا م کے مینڈیٹ کا مذاق اڑانے والی بی جے پی، کانگریس اور جے ڈی ایس کو عوام سبق سکھائیں: الیاس محمد  تمبے

Source: S.O. News Service | Published on 15th July 2019, 12:13 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،15/جولائی (ایس او نیوز/پریس ریلیز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے اپنے جاری کردہ اخباری اعلامیہ میں کرناٹک میں ہورہے شرمناک سیاست کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ جے ڈی ایس۔ کانگریس کی مخلوط حکومت اپنی حکومت بچانے کی کوشش کررہی ہے اور ریاست کے گورننس کو مکمل طور پر نظر انداز کررہی ہے۔ان پارٹیوں کے اراکین اسمبلی اپنے مفاداور منسٹر پوسٹس کیلئے حکومت کو بلیک میل کررہے ہیں اور ریاستی حکومت ان کو قابو میں رکھنے کی بے کارکوشش میں لگی ہوئی ہے۔ الیاس محمد تمبے نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اراکین اسمبلی جن کو ووٹرس نے منتخب کیا ہے وہ ان کو دھوکہ دے رہے ہیں اور بی جے پی کے جھانسے میں آکر ریسارٹس میں چھپے ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت کو ایسے کسانوں کے بارے میں سوچنے کا وقت ہی نہیں ہے جو ریاست میں سخت خشک سالی کی وجہ سے پریشان ہیں اور ریاست میں انتظامیہ بالکل ٹھپ ہوچکی ہے۔ سیکولر پارٹیوں سے تعلق رکھنے کا دعوی کرنے والے ان اراکین اسمبلی کی کوئی گیارنٹی نہیں ہے کیونکہ وہ کسی بھی وقت بی جے پی میں شامل ہوسکتے ہیں۔ الیاس محمد تمبے نے کہا ہے کہ ریاست کرناٹک کے ووٹرس کو چاہئے کہ وہ ایسے اراکین اسمبلی کو تلخ سبق سکھائیں جو اپنے ذاتی مفاد کیلئے عوام کے فلاح و بہبود کو نظر انداز کررہے ہیں۔ ریاست کی حکومت کو گرانے میں لگی بی جے پی کی سخت مذمت کرتے ہوئے الیاس محمد تمبے نے کہا ہے کہ بی جے پی ہارس ٹریڈنگ اور ریسارٹ بلیک میلنگ وغیرہ سے جمہوریت کی بنیاد کو کھوکھلا کررہی ہے۔ بی جے پی اپنی ایسی گندی سیاست سے کرناٹک کے عوام کو ہمیشہ دھوکہ نہیں دے سکتی ہے۔ریاست میں اس سے قبل کی بی جے پی سرکار بڑے پیمانے کی بدعنوانیوں، طاقت کا غلط استعمال اور جنسی اسکینڈل کیلئے خبروں میں رہی ہے۔ اب یہی بی جے پی غیر قانونی طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے جو کہ ناقابل معافی ہے۔ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے ریاست کرناٹک کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متحد ہوکر ان تینوں پارٹیوں کو انتخابات میں سبق سکھائیں تاکہ جمہوریت کو بچایا جاسکے اور ریاست ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...