تبریزانصاری ہجومی تشددکیس: بنگلوروآئی آئی ایم کے اساتذہ اورطلبا نے وزیراعظم کولکھا خط
بنگلورو،18؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) جھارکھنڈ میں پیش آئے تبریزانصاری کے ماب لینچنگ واقعہ میں پولیس جانچ پرسوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس درمیان بنگلورو میں آئی آئی ایم کے اساتذہ اورطلبا نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ ملک کے باوقار ادارے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ کے طلبا اوراساتذہ نے جھارکھنڈ پولیس کی تفتیش پرحیرت کا اظہار کیاہے۔
تبریزانصاری ہجومی تشدد کیس میں پولیس کے ذریعہ چارج شیٹ میں ملزمین پرسے قتل کی دفعہ ہٹائے جانے کی ہر جانب سے مخالفت کی جارہی ہے۔آئی آئی ایم بنگلور کے فیکلٹی اور طلباء نے وزیراعظم نریندر مودی کوایک خط لکھاہے۔16 فیکلٹی ممبراور پچاسی طلباء نے اس خط پر دستخط کیے ہیں۔ خط میں معاملے کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ کیا گیاہے۔ خط میں جھارکھنڈ پولیس کی تفتیش پرخوف و صدمے کا اظہارکیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جئے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کرنے پرچند شرپسندوں نے تبریزانصاری کی خوب پیٹھائی کی اورانہیں موت کے گھاٹ اتارا تھا ۔ اس واقعہ کی ملک بھرمیں مذمت ہوئی۔ لیکن اس معاملے میں پولیس نے ملزمین کے خلاف قتل کے الزامات ہٹالئے ہیں۔ آئی آئی ایم کے اساتذہ اور طلبا نے اس معاملے کی دوبارہ جانچ کرنے کا مطالبہ کیاہے۔ وزیراعظم کو لکھے گئے اس خط پر آئی آئی ایم کے16اساتذہ اور85طلبا اورغیرتدریسی عملہ کے دستخط ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ جھارکھنڈ حکومت کو دوبارہ جانچ کرنے کی ہدایت دیں۔ خط میں کہا گیاہے کہ شہریوں کی حفاظت کرنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔