زیریں عدالت کو 2010 قتل معاملے کی سماعت میں غیر ضروری تاخیر نہ کرنے کا حکم
نئی دہلی،20/ مئی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) دہلی ہائی کورٹ نے ایک زیریں عدالت کو 2010 میں ہوئے قتل کے ایک معاملے میں سماعت پر غیر ضروری تاخیر نہ کرنے کا حکم دیا۔اس معاملے میں جسم پر 76 زخم ہونے کے بعد 22 سالہ ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔جسٹس اے کے چاولہ نے زیریں عدالت کے جج سے یہ بھی یقینی دہانی کرانے کو کہا کہ تقریبا نو سال پرانے معاملے میں کوئی غیر ضروری تاخیر نہ کی جائے۔ہائی کورٹ کا یہ حکم معاملے کی فوری سماعت کے لئے آنجہانی امیش سنگھ کے والد کی جانب سے دائر درخواست پر آیا ہے۔اس سلسلے میں آٹھ سال پہلے چارج شیٹ دائر کی گئی تھی لیکن زیریں عدالت کا فیصلہ اب تک نہیں آیا ہے۔بلونت سنگھ راوت کی جانب سے پیش وکیل پریتش سبھروال نے بتایا کہ زریں عدالت میں معاملہ پہلے 37 بار درج ہوا ہے اور ملزم افراد کے وکیل یا خصوصی سرکاری وکیل کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔جسٹس چاولہ نے بتایاکہ اس کارروائی کی کاپی زیریں عدالت کو بھیجی جارہی ہے جو اس بات کی یقین دہانی کرگی کہ غیر ضروری تاخیر یقینی نہیں بنائی جائے۔زیریں عدالت کو یقینی دہانی کرنا چاہیے کہ سماعت میں غیر ضروری تاخیر نہ ہو۔