چنڈی گڑھ 13 مارچ (ایس او نیوز): ہریانہ کے نئے مقرر کردہ وزیر اعلیٰ نایب سنگھ سینی حکومت کو آج اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں فلور ٹیسٹ کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے ندائی ووٹ سے تحریک اعتماد جیت لیا۔
یاد رہے کہ منگل کو وزیر اعلی منوہر لال کٹھر نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد بی جے پی نے منگل کو حیرت انگیز طور پر نایب سنگھ سینی کو وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق آج چہار شنبہ کو تحریک اعتماد پر 2 گھنٹے بحث ہوئی۔ جن نائک جنتا پارٹی(جے جے پی) نے وہپ جاری کرکے اپنے 10 ارکان ِ اسمبلی سے کہا تھا کہ وہ تحریک اعتماد پر ووٹنگ کے دوران ایوان سے غیرحاضر رہیں تاہم ووٹنگ کے وقت اس کے 5 ارکان ِ اسمبلی ایوان چھوڑکر چلے گئے۔
90 رکنی ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے پاس 41 ارکان ہیں۔ اسے 7 کے منجملہ 6 آزاد ارکان ِ اسمبلی اور ہریانہ لوک ہت پارٹی کے واحد رکن ِ اسمبلی گوپال کاندا کی بھی تائید حاصل ہے۔
جے جے پی ارکان کی تعداد 10 ہے اور اصل اپوزیشن کانگریس کے پاس 30 ارکان ہیں۔ انڈین نیشنل لوک دل کا بھی ایک رکن ہے۔
بتاتے چلیں کہ منگل کو منوہر لال کھٹر نے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا، بدھ کے روز انہوں نے کرنال حلقہ کے رکن اسمبلی کے طور پر بھی اپنا استعفیٰ پیش کیا، ریاستی اسمبلی میں اعلان کرتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا کہ نئے وزیر اعلی نایب سنگھ سینی اب کرنال کی دیکھ بھال کریں گے۔
کھٹر نے کہا، "میں آج اعلان کرتا ہوں کہ میں کرنال اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں، اب آج سے ہمارے سی ایم نایب سینی، کرنال اسمبلی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔"
میڈیا رپورٹوں کے مطابق اب منوہرلال کٹھر کرنال سے لوک سبھا انتخاب لڑیں گے۔ بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات کے لئے جاری کی گئی اپنی دوسری لسٹ میں منوہر لال کٹھر کا بھی نام شامل کیا ہے۔
نئے وزیر اعلیٰ نے کیا کہا: ہریانہ کے نئے وزیر اعلی کے طور پر مقرر ہونے کے بعد، سینی نے کہا، "میں پی ایم مودی، پارٹی کے صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امیت شاہ، اور پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ مجھے وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ ہم ریاست کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔