پی ایم مودی کی مخالفت میں نوجوان نے اسٹیج پر پھینکا کاغذ، پوچھا ’کہاں ہے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ؟‘

Source: S.O. News Service | Published on 17th October 2019, 1:19 PM | ملکی خبریں |

ہریانہ،17؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی کو ہریانہ کے تھانیسر میں ایک شخص کی زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ دراصل پی ایم مودی تھانیسر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اسی درمیان ایک شخص نے ’بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ‘ پر سوال اٹھاتے ہوئے نعرہ بازی شروع کر دی پی ایم مودی کے اسٹیج کی طرف کچھ کاغذ پھینکے۔ حالانکہ پی ایم نے اس دوران اپنا خطاب جاری رکھا۔ پی ایم مودی کی مخالفت کر رہے شخص نے چیختے ہوئے کہا ’’کہاں ہے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ؟‘‘

پی ایم مودی کی ریلی میں ایک شخص کے ذریعہ ہوئے اس احتجاج کی وجہ سے وہاں ہنگامہ پیدا ہو گیا اور تقریباً پانچ منٹ بعد ہی پولس نے اسے اپنی گرفت میں لے لیا۔ احتجاج کر رہے شخص کو سادی وردی میں موجود پولس اہلکاروں نے احتجاج کرنے سے روکا اور پھر اسے ریلی کی جگہ سے باہر لے گئے۔ اس درمیان وہاں افرا تفری کا ماحول دیکھنے کو ملا۔ ریلی میں موجود لوگ جب تک سمجھ پاتے پولس اہلکار اسے وہاں سے لے گئے۔ لوگ اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے اور یہ جاننے کی کوشش کرنے لگے کہ آخر ہو کیا رہا ہے۔

احتجاج کرنے والے شخص کی پہچان جگادھری کے رہنے والے اشوک کمار کی شکل میں ہوئی ہے۔ اس نے مودی کے خطاب کی جگہ پر جو کاغذ پھینکا اس میں پی ایم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا گیا تھا کہ یمنا نگر میں آٹھویں درجہ میں پڑھنے والی ایک طالبہ کے ساتھ 26 اگست کو اس کے ٹیچر نے مبینہ طور پر جنسی استحصال کیا۔ اس شخص نے خط میں الزام عائد کیا ہے کہ جب اس معاملے کی شکایت پولس سے کی گئی تو انھوں نے کوئی کارروائی کرنے کی جگہ طالبہ کے والدین پر ہی ایف آئی آر درج کر دی۔ کمار نے الزام عائد کیا کہ دھرنے کے بعد بھی پولس نے ایف آئی آر واپس نہیں لی۔ اس معاملے پر پولس سپرنٹنڈنٹ آستھا مودی سے جب پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ معاملے میں جانچ چل رہی ہے۔

دوسری طرف اس واقعہ پر کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے پی ایم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہریانہ کے لوگ سچائی سمجھ چکے ہیں، اب جملوں میں نہیں پھنسنے والے! عوام کا یہ غصہ بتا رہا ہے کہ انھوں نے دھوکے کی حکومت کو ہٹانے کا ذہن بنا لیا ہے۔ اس بار ووٹ کی چوٹ زبردست ہوگی۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔