سرکار کی منصوبہ بندی سے چھتیس گڑھ میں کھیتی-کسانی کے تئیں دلچسپی بڑھی: بھوپیش بگھیل

Source: S.O. News Service | Published on 25th February 2021, 10:09 PM | ملکی خبریں |

رائے پور،25؍فروری(ایس او نیوز؍ایجنسی) چھتیس گرھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے پروجیکٹس اور منصوبہ بندی کے سبب چھتیس گڑھ میں کسانوں کی کھیتی-کاشت کاری کے تئیں دلچسپی بڑھی ہے۔ بھوپیش بگھیل نے اسمبلی میں آج رواں مالی سال کے 505 کروڑ 700 روپیے تیسرے ضمنی بجٹ پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے ایوان کو یقین دہانی کروائی کہ کسانوں کو راجیو گاندھی کسان نیائے یوجنا کی چوتھی قسط اس مالی سال کے ختم ہونے کے پہلے پہلے مل جائے گی۔ رواں مالی سال کا اہم بجٹ 95 ہزار 650 کروڑ روپیے کا تھا۔ اول، دوم اور سوم ضمنی بجٹ کو ملا کر بجٹ اب ایک لاکھ دو ہزار 349 کروڑ روپیے ہوگیا ہے۔

بھوپیش بگھیل نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے کسانوں کی قرض معافی اور ہر سال بونس دینے کا وعدہ کیا تھا، جسے پورا نہیں کیا گیا۔ گزشتہ حکومت کی مدت کار میں چھتیس گڑھ میں کسانی کا دائرہ مسلسل سکڑتا جا رہا تھا۔ کم از کم امدادی قیمت پر دھان بیچنے کے لیے 15 لاکھ کسانوں نے رجسٹریش کروایا تھا، جس میں سے محض 12 لاکھ کسانوں نے دھان فروخت کیا تھا۔ رواں سال 21 لاکھ کسانوں نے ایم ایس پی پر دھان بیچنے کے لیے رجسٹریشن کرایا جس میں سے ساڑھے 20 لاکھ کسانوں نے دھان فروخت کیا تھا۔ اس بار ہماری مدت کار میں دھان کے رقبے میں 21 لاکھ ہیکٹیئر تک کا اضافہ بھی ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت چھتیس گڑھ کے ساتھ تفریق کر رہی ہے۔ جب سے چھتیس گڑھ میں نئی حکومت بنی ہے مرکزی حکومت کی جانب سے مرکزی محصولات میں ریاست کے حصے میں 14 ہزار 73 کروڑ روپیے کی کمی کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کے نئے بجٹ میں ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے اور پٹرول-ڈیزل میں چار فیصد سیس لگانے کا التزام کیا گیا ہے۔ سیس کی پوری رقم مرکز کو جائے گی، جس سے چھتیس گڑھ کو 1000 کروڑ روپیے کا نقصان ہوگا۔ 14 ہزار 73 کروڑ روپیے کی رقم اگر مل جاتی تو ہمیں قرض لینے کی ضرورت ہی نہیں ہوتی۔ بھوپیش بگھیل کے جواب کے بعد ایوان نے ضمنی مطالبات کو منظوری دے دی۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔