مہاجر مزدوروں کی موت کے اعداد موجود نہیں، معاوضہ کا سوال نہیں اٹھتا، حکومت کا پارلیمنٹ میں بیان

Source: S.O. News Service | Published on 15th September 2020, 9:13 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) مرکزی وزارت محنت نے لوک سبھا میں بیان دیا ہے کہ حکومت کے پاس مہاجر مزدوروں کی موت سے متعلق اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں معاوضہ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ دراصل، حکومت سے پوچھا گیا تھا کہ کورونا و لاک ڈاؤن کے دوران اپنے آبائی علاقوں تک پہنچنے کی کوشش میں اپنی جان گنوا دینے والے مہاجر مزدوروں کے لواحقین کو کیا معاوضہ دیا جا رہا ہے؟

حکومت کے جواب پر حزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے اور راہل گاندھی نے بھی اس معاملہ پر مودی حکومت پر نشانہ لگایا ہے۔ خیال رہے کہ وزارت محنت نے اعتراف کیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ایک کروڑ سے زائد مہاجر مزدور ملک کے کونے کونے سے اپنی آبائی ریاست پہنچے ہیں۔

کورونا وبا کے دوران پیر کے روز پارلیمان کے مانسون اجلاس کے پہلے دن وزارت سے پوچھا گیا تھا کہ کیا حکومت کے پاس مہاجر مزدوروں کی آبائی ریاستوں میں واپسی کے بارے میں کوئی ڈیٹا موجود ہے۔ اپوزیشن نے اس سوال میں یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا حکومت کو معلوم ہے کہ اس عرصے میں بہت سے مزدوروں کی جان چلی گئی تھی اور کیا حکومت کے پاس ان کے بارے میں کوئی تفصیلات ہیں؟ علاوہ ازیں یہ سوال بھی پوچھ گیا تھا کہ کیا ایسے خاندانوں کو مالی امداد یا معاوضہ دیا گیا ہے؟

ان سوالات کے جواب میں مرکزی وزیر محنت سنتوش کمار گنگوار نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ 'اس طرح کے اعداد و شمار کو درج نہیں کیا گیا ہے، ایسی صورت حال میں معاوضہ دینے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

اس پر کانگریس کے رہنما دگ وجے سنگھ نے کہا کہ ’’یہ حیرت کی بات ہے کہ وزارت محنت یہ کہہ رہی ہے کہ اس کے پاس مہاجر مزدوروں کی موت سے متعلق کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں، لہٰذا معاوضے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے! کبھی کبھی مجھے محسوس ہوتا ہے کہ یا تو ہم سب اندھے ہیں یا پھر حکومت کو لگتا ہے کہ وہ ہم سب کا فائدہ اٹھا سکتی ہے۔ْ‘‘

واضح رہے کہ مارچ میں جب وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد لاکھوں مہاجر مزدور بے روزگار ہو گئے اور اپنے گھروں کو واپس لوٹنے لگے تھے۔ بہت سے لوگوں کو مکان مالکان نے گھروں سے نکال دیا تھا، جس کے بعد انہوں نے اپنے آبائی ریاستوں کی طرف کوچ کر دیا تھا۔ مزدوروں کو جو بھی گاڑی ملی اسی میں بیٹھ گئے اور متعدد مزدور پیدل ہی نکل پڑے۔ یہ مزدور کئی کئی دن بھوکے پیاسے چلتے رہے اور متعدد مزدروروں نے گھر پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ دیا۔

حزب اختلاف کے احتجاج اور تنقیدوں کے بعد مرکز نے ریاستوں سے سرحدیں سیل کرنے کو کہا اور اس کے بعد مزدوروں کے لئے اسپیشل ٹرینیں چلائی گئیں۔ تاہم، ان ٹرینوں میں اتنی بدانتظامی تھی کہ مزدوروں نے پیدل چلنا ہی مناسب سمجھا اور اموات کا سلسلہ جاری رہا۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔