نجی اسکولوں میں فیس کا تنازعہ حل کر نے قدم، وظیفہ یاب جسٹس کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دینے حکومت کا فیصلہ

Source: S.O. News Service | Published on 21st June 2021, 12:23 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 21؍جون(ایس او  نیوز)کووڈ۔19کی وجہ سے نجی اسکولوں میں فیس کو کے کر تنازعہ حل کر نے حکومت نے ہائی کورٹ کے وظیفہ یاب جسٹس کے قیادت میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

کرناٹک نجی اسکولوں کی کمیٹی کی جانب سے دائر عرضی کی سماعت کے دوران جسٹس سچن شنکر مخدوم کی قیادت والی واحد رکن بنچ کے روبرو اس سلسلہ میں عبوری عرضی داخل کرتے ہو ئے ریاستی حکومت نے کمیٹی تشکیل دینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ سماعت کے دوران حکومت کے وکیل ایڈوکیٹ جنرل پرابھو لنگا کے ناودگی نے بتا یا کہ نجی اسکولوں کے لئے70فیصد فیس حاصل کر نے اور 30فیصد فیس میں رعایت دینے کا حکومت نے فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے بتا یا کہ حکومت کے ان احکامات کے خلاف نجی اسکولوں کے فیڈریشن نے عرضی داخل کی جس کے بعد عدالت نے زبردستی فیصلے نہ تھو پنے کی ہدایت دی۔حکومت کے وکیل نے بتا یا کہ کووڈ کی وجہ سے مکمل فیس ادا کر نے میں والدین و سر پرستوں کو مشکلات کا سامنا ہو نے کے پیش نظر فیس مقرر کر نے کے لئے وظیفہ یاب جسٹس کی قیادت میں کمیٹی تشکیل شے نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

حکومت کے اس فیصلہ کی مخالفت کر تے ہو ئے نجی اسکولوں کے وکیل نے کہا کہ حکومت کو فیس مقرر کر نے کا اختیار نہیں ہے اس کے علاوہ عبوری عرضی میں کیا مطالبات کئے گئے ہیں اس کا علم نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں بنچ نے نجی اسکولوں کے وکیل کو ہدایت دی کہ حکومت کو عبوری عرضی کی نقل پیش کریں۔دریں اثنا رواں تعلیمی سال کا آغاز ہو چلا ہے جس کے تحت ریاستی تعلیمی نصاب کے تمام ماڈل اسکولوں میں بچوں کے داخلہ شروع ہو چکے ہیں۔

اطلاع کے مطابق تقریباً ڈھائی ماہ بعد اساتذہ نے اسکولوں میں قدم رکھا ہے اور اسکولوں کی صفائی،اکثرادا سوہا سمیت تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ اجتماعی طور پر کامیاب قرار دئے گئے پہلی تا 9ویں جماعت کے بچوں کو اگلے کلاسس میں داخلہ کا عمل شروع کیا، لاک ڈاؤن میں نرمی والے تمام19اضلاع میں یہ منظر دیکھا گیا لیکن ٹرانسپورٹ نظام کی ابھی بحالی نہ ہو نے سے اساتذہ کی بہت کم تعداد اسکولوں کی جانب نکلی۔ بتایا جا تا ہے کہ بنگلور سمیت مختلف اضلاع میں نجی اسکولوں نے بھی بچوں کا داخلہ شروع کر دیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...