نجی اسکولوں میں فیس کا تنازعہ حل کر نے قدم، وظیفہ یاب جسٹس کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دینے حکومت کا فیصلہ
بنگلورو، 21؍جون(ایس او نیوز)کووڈ۔19کی وجہ سے نجی اسکولوں میں فیس کو کے کر تنازعہ حل کر نے حکومت نے ہائی کورٹ کے وظیفہ یاب جسٹس کے قیادت میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
کرناٹک نجی اسکولوں کی کمیٹی کی جانب سے دائر عرضی کی سماعت کے دوران جسٹس سچن شنکر مخدوم کی قیادت والی واحد رکن بنچ کے روبرو اس سلسلہ میں عبوری عرضی داخل کرتے ہو ئے ریاستی حکومت نے کمیٹی تشکیل دینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ سماعت کے دوران حکومت کے وکیل ایڈوکیٹ جنرل پرابھو لنگا کے ناودگی نے بتا یا کہ نجی اسکولوں کے لئے70فیصد فیس حاصل کر نے اور 30فیصد فیس میں رعایت دینے کا حکومت نے فیصلہ کیا تھا۔
انہوں نے بتا یا کہ حکومت کے ان احکامات کے خلاف نجی اسکولوں کے فیڈریشن نے عرضی داخل کی جس کے بعد عدالت نے زبردستی فیصلے نہ تھو پنے کی ہدایت دی۔حکومت کے وکیل نے بتا یا کہ کووڈ کی وجہ سے مکمل فیس ادا کر نے میں والدین و سر پرستوں کو مشکلات کا سامنا ہو نے کے پیش نظر فیس مقرر کر نے کے لئے وظیفہ یاب جسٹس کی قیادت میں کمیٹی تشکیل شے نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت کے اس فیصلہ کی مخالفت کر تے ہو ئے نجی اسکولوں کے وکیل نے کہا کہ حکومت کو فیس مقرر کر نے کا اختیار نہیں ہے اس کے علاوہ عبوری عرضی میں کیا مطالبات کئے گئے ہیں اس کا علم نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں بنچ نے نجی اسکولوں کے وکیل کو ہدایت دی کہ حکومت کو عبوری عرضی کی نقل پیش کریں۔دریں اثنا رواں تعلیمی سال کا آغاز ہو چلا ہے جس کے تحت ریاستی تعلیمی نصاب کے تمام ماڈل اسکولوں میں بچوں کے داخلہ شروع ہو چکے ہیں۔
اطلاع کے مطابق تقریباً ڈھائی ماہ بعد اساتذہ نے اسکولوں میں قدم رکھا ہے اور اسکولوں کی صفائی،اکثرادا سوہا سمیت تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ اجتماعی طور پر کامیاب قرار دئے گئے پہلی تا 9ویں جماعت کے بچوں کو اگلے کلاسس میں داخلہ کا عمل شروع کیا، لاک ڈاؤن میں نرمی والے تمام19اضلاع میں یہ منظر دیکھا گیا لیکن ٹرانسپورٹ نظام کی ابھی بحالی نہ ہو نے سے اساتذہ کی بہت کم تعداد اسکولوں کی جانب نکلی۔ بتایا جا تا ہے کہ بنگلور سمیت مختلف اضلاع میں نجی اسکولوں نے بھی بچوں کا داخلہ شروع کر دیا ہے۔