اَن لاک کے دوران خطرناک ثابت ہو سکتی ہے لاپرواہی: وزارت داخلہ

Source: S.O. News Service | Published on 20th June 2021, 12:42 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 20؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو آگاہ کیا ہے کہ پورے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے پیش نظر کیے جانے والے اَن لاک کے دوران کسی بھی طرح کی لاپرواہی یا نرمی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے لہٰذا مناسب کووڈ برتاؤ کے ساتھ ساتھ ٹیسٹ، ٹریک، ٹریٹمنٹ اور ٹیکہ کاری کی پانچ نکاتی پالیسی کو مکمل طور پر اختیار کیے جانے کی سخت ضرورت ہے۔

مرکزی ہوم سکریٹری اجے بھلّا نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہفتے کے روز خط لکھ کر کہا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے پیش نظر مختلف شعبوں کو کھولا جانا جتنا ضروری ہے‘ اتنا ہی ضروری یہ بھی ہے کہ اس دوران مکمل احتیاط برتی جائے اور زمینی صورتحال کے اندازے کی بنیاد پر ہی فیصلے کیے جائیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اَن لاک کے دوران پانچ نکاتی پالیسی کو سختی سے اختیار کیے جانے کی ضرورت ہے۔ اس میں مناسب کووڈ برتاؤ کے ساتھ ساتھ کورونا ٹیسٹ، متاثرہ شخص کے رابطوں کا پتہ لگانا، متاثرین کا علاج اور ٹیکہ کاری ضروری ہے۔

کووڈ برتاؤ کی تعمیل کی بہ ضابطہ نگرانی کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہےکہ یہ یقینی کیا جانا چاہیے کہ عوام ماسک کا استعمال کریں، ہاتھوں کو صاف کریں، سماجی دوری قائم رکھیں اور بند مقامات میں روشن دان کے ذریعے ہوا کی آمد و رفت کا انتظام ہو۔

ہوم سکریٹری نے کہا کہ تمام ضلع اور متعلقہ افسران کو یہ ہدایت جاری کی جانی چاہیے کہ اَن لاک کے دوران کسی طرح کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وائرس پر ٹھوس ڈھنگ سے پابندی لگانے کے لیے ٹیسٹ، ٹریس کا پتہ لگانے اور ٹریٹمنٹ کی پالیسی کو بدستور جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ ریٹ میں کمی نہیں آنی چاہیے اور ساتھ ہی فعال کیسز میں تیزی آنے یا پازیٹیوِٹی ریٹ کے بڑھنے پر سخت نظر رکھا جانا چاہیے۔

مائیکرو لیول پر اس طرح کا انتظام ہونا چاہیے کہ چھوٹے مقامات پر اضافے کے پیش نظر مرکزی صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی ہدایات کے مطابق مقامی کنٹرول تدابیر سے ہی روک دیا جائے۔ موجودہ حالات میں ٹیکہ کاری کو بے حد اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکہ کاری بہت ضروری ہے لہذا ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ٹیکہ کاری کی رفتار بڑھا کر زیادہ سے زیادہ افراد کو ٹیکہ لگایا جانا چاہیے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔