کانپور پہنچی یشونت سنہا کی ’گاندھی شندیس یاترا‘، سی اے اے کو بتایا مودی حکومت کی ’نوٹنکی‘
کانپور،28/جنوری(ایس او نیوز/ایجنسی) ممبئی سے گاندھی شانتی سندیش یاترا لے کر منگل کو کانپور پہنچے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے کہا کہ ایک طرف ملک میں جہاں جمہوریت خطرے میں ہے تووہیں ملک کی گرتی معیشت سے پوری دنیا فکر مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے /این آر سی کے خلاف ہونے والے احتجاجوں کو حکومت انگریزوں کی طرز پر پرتشدد طریقے سے دبارہی ہے۔جھوٹ اورتشدد پر حکومتیں نہیں چلتی ہیں۔ مخالفت کو دبانے کے بجائے حکومت بات چیت کا طریقہ اپنائے۔یشونت سنہا نے شہریت(ترمیمی)قانون کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران پھوٹ پڑنے والے تشددکی عدالتی جانچ کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو سی اے اے سے مذہب اور ذات کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا کام کررہی ہے۔ سی اے اے کا لایا جانا صرف حکومت کی نوٹنکی ہے۔اس موقع پر سنہا نے ایس پی لیڈروں سے بات کی اور کہا کہ گاندھی جی کا قتل کیا گیا لیکن ان کے اصولوں کا قتل نہیں ہونے دیں گے۔
یشونت سنہا نے کہا کہ جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے غلط فیصلے نے ملک کی معیشت کا دیوالیہ نکال دیا ہے ۔ ریاست اور مرکزی حکومتیں اب قرضے لے رہی ہیں۔سابق وزیر مالیات نے کہا کہ وراثت میں ملے مسائل کو صحیح ڈھنگ سے حل نہیں کیاگیا۔ بینکوں میں این پی اے کے مسائل کو حل نہیں کیا گیا۔
مودی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے نتائج پہلے زراعی شعبے پھر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار پر پڑا۔اب اس کا اثر پورے ملک میں نظر آرہا ہے۔مودی حکومت کی وزارت مالیات کو فیصلہ لینے کی آزادی نہیں ہے یہاں تک کہ میٹنگ میں انہیں بلایا بھی نہیں جاتا ہے۔ اٹل کی بی جے پی میں اور موجودہ بی جے پی میں دن رات کا فرق ہے۔
گیٹ وے آف انڈیا سے شروع ہونے والے گاندھی شانتی یاترا راجستھان،اترپردیش،ہریانہ ہوتے ہوئے 30 جنوری 2020 کو راج گھاٹ پہنچے گی۔ جہاں اس کااختتام ہوگا۔ 30 جنوری کو مہاتما گاندھی کی برسی ہے۔ گاندھی شانتی یاترا کل 3000 کلو میٹر کا لمبا راستہ طے کرے گی۔