کلبرگی کے چنچولی میں زلزلوں کے جھٹکوں سے خوفزدہ لوگ گاؤں چھوڑنے پر مجبور۔شمالی کرناٹک میں زلزلوں کی وجہ ’’ہائیڈرو سسمسیٹی‘‘، این جی آر آئی کے ابتدائی مطالعہ میں انکشاف
بنگلورو، 17؍اکتوبر (ایس او نیوز ) شمالی کنڑا کے بیدر اور کلبرگی ضلع میں سلسلہ وار زلزلے درحقیقت ’’ہائیڈ رو سسمسیٹی‘‘ ( زمین کے اندر پانی کے دباؤ کاعمل ) کا معاملہ ہے جو مانسون کے بعد ہوتا ہے ۔ یہ انکشاف این جی آر آئی کے ابتدائی مطالعہ میں ہوا ہے ۔ کر نا ٹک ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے کمشنر منوج راجن نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہم نے قومی ارضیاتی تحقیقاتی ادارہ (این جی آر آئی) سے کلبرگی اور وجئے پورہ علاقہ میں زمین میں محسوس کیے جارہے ہلکی شدت کے جنگوں کا تفصیلی تجزیہ کرنے کو کہا تھا ۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی مطالعہ سے اشارہ ملا ہے کہ زمین میں اس طرح کے ہلکے جھٹکےعموماً مانسون کے بعد محسوس ہوتے ہیں۔ اس عمل کو ہائیڈ رو سسمسیٹی کہتے ہیں جو شدید بارش کے بعد ہوتا ہے۔ راجن نے بتایا کہ زمین کے اندر دراڑ میں ہوتی ہیں اور بارش کی وجہ سے زیر زمین پانی کے طاس میں سطح آب بڑھنے سے پانی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہونے لگتا ہے اور زمین میں دباؤ بڑھ جا تا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے زمین میں ہلکا ارتعاش محسوس ہوتا ہے اور کچھ معاملے میں اس کے ساتھ آواز میں بھی آتی ہیں تاہم تشویش کی کوئی بات نہیں ہے کیوں کہ یہ بڑے زلزلوں میں تبدیل نہیں ہوتا۔‘‘ راجن نے بتایا کہ این جی آر آئی سائنسدانوں کی دو ٹیمیں اگلے دو دنوں میں علاقہ میں روانہ کر رہی ہے تا کہ زمینی صورت حال کا جائزہ لیا جا سکے ۔ واضح رہے کہ بیدرضلع کے بسواکلیان گاؤں اور کلبرگی کے چنچولی گاؤں کے لوگوں نےیکم اکتوبر سے 12اکتوبر کے درمیان ریکٹر اسکیل پر 2.5 شدت کے کم سے کم چھ جھٹکے محسوس کیے ہیں۔ اس سے خوفزدہ دیہاتی بڑے زلزلے کے خدشہ کی وجہ سے کھلے میدان میں شب بسری کر رہے ہیں جبکہ کچھ نے حالات معمول پر آنے تک نقل مکانی کر لی ہے ۔کلبرگی ضلع کے چنچولی تعلقہ میں گڈ یکیشور گاؤں کے عوام بار بار زلزلوں سے خوفزدہ ہو کر اپنی جان بچانے گاؤں چھوڑ نے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ چیف منسٹر بسواراج بومئی نے کر نا ٹک اسٹیٹ نیچرل ڈیزاسٹر مانیٹرنگ سنٹر (کے این ایس این ڈی ایم سی ) کے عہد یداروں کے ساتھ ہنگامی اجلاس منعقد کیا ۔ بومئی نے عہد یداروں کو راحت مراکز قائم کرنے اور زلزلوں سے جن مکانات کو نقصان پہنچا انہیں معاوضہ فراہم کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے عہد یداروں کو کلبرگی اور وجئے پورہ میں بار بار زلزلوں پر رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ گاؤں کی 50 فیصد آبادی پہلے ہی گاؤں چھوڑ چکی ہے، کیوں کہ انہیں پانچ سالوں سے یہ مسئلہ درپیش ہے ۔جنہوں نے وہیں مقیم رہنے کی ہمت کی وہ بچوں کے ساتھ کھلے میدانوں میں شب بسری کر رہے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر واسی ریڈی وجیہ جوتسنا نے کہا کہ ماہرین ارضیات اور ایس این ڈی ایم سی کی دورہ کنند ہ ٹیم نے رائے ظاہر کی کہ مانسون اور سرما کے موسم کے دوران زمین کی پرتیں کھسکنے کی وجہ سے ہلکے جھٹکے اور آواز یں عام بات ہیں ۔ گاؤں والوں سے کہا گیا کہ ان زلزلوں سے ان کی زندگیوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ ماہرین کو گاؤں والوں کے ساتھ وقت گزار نے اور ان میں شعور بیدار کرنے کے لیے ایک بار پھر طلب کیا گیا ہے ۔