بجرنگ دل کی ہندوتوا وادی سوچ سے الگ ہوکر سماجی ترقی اور امن واما ن کی طرف رجوع ہونے والے مہیندرا کمار انتقال کرگئے

Source: S.O. News Service | Published on 25th April 2020, 3:42 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،25؍اپریل (ایس او نیوز) ایک زمانے میں بجرنگ دل کے ریاستی صدر رہتے ہوئے ہندوتواوادی سوچ اور کردار کی علامت رہنے کے بعد 2008میں بجرنگ دل سے الگ ہونے اور عوامی مفاد کی تعمیری سوچ اپنانے والے مہیندرا کمار دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال کرگئے ہیں۔

بجرنگ دل کے بہت ہی سرگرم لیڈر رہتے ہوئے کئی فرقہ وارانہ واقعات میں مہیندرا کمار کا نام سامنے آتاتھا۔ 2008میں منگلورو چرچ حملہ میں بھی ان کے شامل ہونے کی بات سامنے آئی تھی۔ پھر اسی سال انہوں نے ہندوتواوادی شدت پسندی سے خود کو الگ کرلیا۔اورسیاسی طور پر اس وقت جنتادل سیکیولر میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

اس کے بعد تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے اور ملک میں سیکیولر اقدار کو فروغ دینے کی جد وجہد کے لئے انہوں نے اپنے آپ کو وقف کردیا۔ اس مقصد کو پانے کے لئے عوامی خطابات کے علاوہ اپنا یو ٹیوب چینل بھی شروع کررکھا تھا، جس کے ذریعے وہ انتہا پسندی اور ہندوتواوادی سوچ کے خلاف اپنی آواز بلندکیا کرتے تھے۔

 شہریت ترمیمی بل اور این آر سی وغیرہ کے خلاف کھل کرمہم چلائی تھی۔ بھٹکل کے ایک پروگرام میں بھی وہ شرکت کرنے والے تھے جس کے لئے تمام تیاریاں مکمل ہوگئی تھیں، یہاں تک کہ ان کے ہوائی سفر کے لئے ٹکٹ بھی بک ہوچکے تھے۔ لیکن آخری لمحے تک بھی پولیس کی طرف سے پروگرام میں مہندراکمار کی شرکت کے لئے کلیئرنس نہ ملنے پر ہوائی ٹکٹ ضائع ہوگئے تھے۔

 بتایا جاتا ہے کل رات کے وقت مہیندرا کمارکے سینے میں ہلکے دردکی شکایت کے بعدعلی الصبح بنگلورو کے رامیّا اسپتال میں جہاں لے جایا گیا جہاں انہوں نے دم توڑدیا۔ اس طرح سماج کی ترقی، امن اور انصاف کے جدوجہد کے لئے سرگرم رہنے والی ایک بہت ہی طاقتور آواز خاموش ہوگئی۔مہیندرا کمارنے اپنے پیچھے اپنی بیوی اور دو بچوں کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں اپنے چاہنے والے چھوڑے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...