بنگلورو : فرقہ پرست بھارتیہ جنتا پارٹی ہی دیش کے لئے خطرہ ہے - جے ڈی ایس قائد کمار سوامی  کا بیان 

Source: S.O. News Service | Published on 29th May 2022, 12:50 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،28 ؍ مئی (ایس او نیوز) جنتا دل ایس کے قائد اور سابق وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے کہا کہ " دیش کو خاندانی پارٹیوں سے خطرہ نہیں ہے بلکہ بی جے پی جیسی فرقہ پرست پارٹی سے ہی سب سے بڑا خطرہ ہے ۔ لوگوں کو جذباتی اشتعال دلا کر لڑائی جھگڑے کو ہوا دینے اور اقتدار پانے والے ہی جمہوریت اور آئین  کے حقیقی دشمن ہیں ۔"
    
خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ "خاندانی سیاست پر مبنی پارٹیاں دیش اور نوجوانوں کے حق میں بہت بڑے دشمن ہیں ۔" کمارا سوامی نے وزیر اعظم  کے اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے یکے بعد دیگرے ٹویٹ کرتے ہوئے مندرجہ بالا باتیں کہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خود وزیر اعظم کی پارٹی خاندانی سیاست اور بدعنوانیوں میں ڈوبی ہوئی ہے ۔ وہ اس پر کیوں نہیں بولتے ۔ کرناٹکا سے وندھیا چل پربت کے اس پار تک بی جے پی والوں کے لئے بدعنوانی اور خاندانی سیاست زندگی کا حصہ بن گئی ہے ۔"
    
کمارا سوامی نے کہا کہ ملک میں کانگریس کی سیاسی زمین کھسکنے کے بعد بی جے پی کے لئے ریاستی سطح پر علاقائی پارٹیاں ہی سب سے بڑی دشمن نظر آ رہی ہیں ۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ  ان پارٹیوں کی طاقت کم کرنے اور انہیں مٹانے کے لئے بی جے پی ہر طرح کے حربے استعمال کر رہی ہے ۔ 
    
کمارا سوامی نے سوال کیا کہ :" وزارت اعلیٰ کی کرسی برائے فروخت کس نے رکھی تھی ؟ 2,500 کروڑ روپے دینے پر وزیر اعلیٰ بنانے کا آفر خاندانی سیاست والی پارٹی نے رکھا تھا یا بی جے پی نے رکھا تھا ؟ یہ بات تو خود بی جے پی ایم ایل اے نے صاف کر دی تھی ۔ اس ایم ایل اے پر ضابطہ کارروائی کرنا تو دور کی بات اسے نوٹس بھی نہیں دیا گیا ۔ اور اتنے گمبھیر الزام پر بھی پارٹی نے زبان بند رکھی ہے ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ایم ایل اے نے جو بات کہی ہے وہ بالکل درست ہے !"

کمارا سوامی نے اپنے سوالات کی جھڑی آگے بڑھاتے ہوئے پوچھا کہ آپریشن کمل کی سیاست کو نیشنلائز کرنے والے نریندرا مودی نہیں ہیں ؟ کیا انہی کی پارٹی نے مدھیہ پردیش میں جمہوری طریقے سے جیتنے والی حکومت کا تختہ نہیں الٹا تھا ؟ کرناٹکا میں دو مرتبہ بی جے پی کیسے اقتدار پر آئی ؟  اس غیر اخلاقی حکومت کو جائز ہونے کی مہر نہیں لگائی گئی تھی ؟ اس موضوع پر مودی کی من کی بات خاموش کیوں ہے ؟        

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...