ہندوستان میں 10 سالوں کے دوران شرح پیدائش میں 20 فیصد کی گراوٹ، رپورٹ میں انکشاف

Source: S.O. News Service | Published on 27th September 2022, 9:02 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،27؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان میں عام زرخیزی کی شرح (جی ایف آر) میں 20 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ اس کا انکشاف حال ہی میں جاری کردہ سیمپل رجسٹریشن سسٹم (ایس آر ایس) ڈیٹا 2020 میں ہوا ہے۔ جی ایف آر سے مراد 15-49 سال کی عمر کے گروپ میں ایک سال میں فی 1000 خواتین پر پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد سے ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ کمی شہری علاقوں کی نسبت دیہی علاقوں میں زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ شہری علاقوں میں گراوٹ 15.6 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 20.2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ 'ٹائمز آف انڈیا' میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایس آر ایس ڈیٹا 2020 کے مطابق ہندوستان میں اوسط جی ایف آر 2008 سے 2010 (تین سال کی مدت) تک 86.1 تھی اور 2018-20 (تین سال کی مدت) کے دوران یہ گھٹ کر 68.7 پر آ گئی۔

ایس آر ایس 2020 رپورٹ کے ذریعے جی ایف آر میں کمی میں تولیدی عمر کے گروپ میں خواتین میں خواندگی کے کردار کو بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ خواتین کی تعلیمی سطح کے جی ایف آر کے اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا، ’’ناخواندہ اور خواندہ خواتین کے جی ایف آر کے درمیان فرق ہے۔ اس میں قومی سطح پر جی ایف آر کی نچلی سطح کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘

ایمس دہلی کی شعبہ ماہر امراض نسواں کی سابق سربراہ نے کہا کہ جی ایف آر میں کمی آبادی کے اضافہ میں سست روی کی نشاندہی کرتی ہے۔ انہوں نے اسے ایک مثبت علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تبدیلی کی بنیادی وجوہات خواتین میں شرح خواندگی میں بہتری اور جدید مانع حمل طریقوں کی آسان دستیابی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2008-10 اور 2018-20 کے درمیان جن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ جی ایف آر میں گراوٹ درج کی گئی ہے ان میں جموں اور کشمیر (29.2) سر فہرست ہے۔ دہلی (28.5) دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد اتر پردیش (24)، جھارکھنڈ (24) اور راجستھان (23.2) موجود ہیں۔ مہاراشٹر میں گزشتہ دو دہائیوں میں جی ایف آر میں 18.6 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔

ایس آر ایس کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں مجموعی زرخیزی کی شرح (پیداواری عمر میں فی عورت پیدائش) یعنی ٹی ایف آر 2 ہے۔ سب سے زیادہ ٹی ایف آر (3.0 ( بہار میں ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے مقابلے میں، دہلی، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں ٹی ایف آر 1.4 ریکارڈ کیا گیا، جو ہندوستان میں سب سے کم ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔