زرعی و مزدور بل کسانوں و مزدوروں کے مفاد پر کاری ضرب: ڈاکٹر انصاری

Source: S.O. News Service | Published on 26th September 2020, 10:33 PM | ملکی خبریں |

پرتاپ گڑھ،26؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) حکومت کے ذریعہ دونوں ایوانوں سے زرعی و مزدور بل پاس ہونا کسانوں و مزدوروں کے مفاد پر کاری ضرب ہے ۔اس قانون سے جہاں زراعت کے نجی سیکٹر میں جانے سے پیداوار کی صحیح قیمت کسانوں کو موصول نہیں ہوگی، وہیں دوسرا بل سرمایہ داروں کے مفاد میں مزدوروں کو غلام بنانے والا قدم ہے۔ دونوں بل کسان مزدور کے مفاد میں نہیں ہیں۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے جاری بذریعہ پریس ریلیز بیان میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے صدر جمہوریہ سے دونوں بلوں کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ حکومت نے دونوں ایوانوں سے دونوں سیاہ قانون کے بلوں کو پاس کرا کر منظوری کے لئے صدر جمہوریہ کو بھیجا ہے۔ صدر جمہوریہ کی مہر لگ جانے کے بعد قانون بن جانے سے اس کے نتائج کسانوں و مزدوروں کے برعکس ہوں گے۔ اس میں صرف سرمایہ داروں کو فائدہ ہوگا۔حکومت عوام، کسان و مزدوروں کے مفاد میں کام کرنے کے برعکس سرمایہ داروں کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔

اس قانون کے نافذ ہونے کے سبب زراعت پر بحران کا سایہ گہرا ہو جائے گا و مزدور ایک طرح سے سرمایہ داروں کے غلام ہو جائیں گے۔ سرمایہ دار جب چاہے گا مزدوروں کو ملازمت سے نکال دے گا، اس سرمایہ داری نظام سے ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ کسان بل سے کسان بھی غلامی کی جانب گامزن ہوں گے۔ طویل جدو جہد کے بعد کسانوں کو جو آزادی موصول ہے وہ معاہدہ کھیتی سے ختم ہو جائے گی۔ مذکورہ بل سے کسانوں و مزدور بربادی کے دہانے پر آگئے ہیں اگر یہ قانون بن جاتا ہے تو اس کے نتائج بڑے بھیانک ہوں گے۔

نئے زرعی قانون سے کسانوں کا مالکانہ حق چھن جائے گا و منڈیاں ختم ہو جانے سے کمپنیاں من مانے ریٹ پر کسانوں سے خریداری کریں گی۔ نئے لیبر بل سے فیکٹری مالکان مزدوروں کو بغیر سبب نکال سکیں گے اس سے غلامی کی بنیاد پڑنے کا خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے صدر جمہوریہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کسان و مزدور بل کو بغیر منظوری کے ایوان کو واپس کر دیا جائے جس پر حزب مخالف پارٹیوں کو بحث کا موقع دینے کی ہدایت دی جائے تاکہ مذکورہ سیاہ قانون کے منسوخ ہونے کی راہ ہموار ہو سکے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔