زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا ’راج بھون مارچ‘، وزیر زراعت نے کہا ’حکومت مذاکرہ کے لیے تیار‘

Source: S.O. News Service | Published on 26th June 2021, 11:12 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی   ،26؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) دہلی بارڈرس پر متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا دھرنا و مظاہرہ جاری ہے اور آج (26 جون) اس کے سات ماہ مکمل ہو گئے ہیں۔ اس موقع پر سنیوکت کسان مورچہ نے مختلف ریاستوں میں ’راج بھون مارچ‘ کرنے کا اعلان کیا تھا، اور ’کھیتی بچاؤ، جمہوریت بچاؤ دیوس‘ کی شکل میں منانے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے پیش نظر راجدھانی دہلی، پنجاب، ہریانہ وغیرہ ریاستوں میں کسان مظاہرین سڑکوں پر نکلے۔ کسان مظاہرین متنازعہ زرعی قوانین کی واپسی اور ایم ایس پی پر قانون بنائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

راجدھانی دہلی میں کسان لیڈروں کے ذریعہ ’راج بھون مارچ‘ کے اعلان کو دیکھتے ہوئے ہفتہ کے روز سخت سیکورٹی انتظامات دیکھنے کو ملے۔ تارہ چند ماتھر مارگ اور راج نواس کے پاس گاڑیوں کی آمد و رفت روک دی گئی۔ جمعہ کے روز ہی کسان تنظیموں نے کہا تھا کہ وہ ہفتہ کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے ملاقات کر انھیں عرضداشت پیش کریں گے، لیکن دہلی لیفٹیننٹ گورنر دفتر کے مطابق کسانوں کو انل بیجل سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایک افسر نے کہا کہ ’’انھیں (کسانوں کو) اپنی عرضداشت ڈی سی پی سول لائنس کو سونپنے کے لیے کہا گیا ہے۔‘‘

اس درمیان مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ کسانوں کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ’’میں سبھی کسان یونین کے لوگوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کو اپنی تحریک ختم کرنی چاہیے۔ حکومت ہند قانون کے کسی بھی انتظام پر بات کرنے کے لیے تیار ہے اور اس میں اصلاح کے لیے بھی تیار ہے۔‘‘ نریندر تومر نے یہ بھی کہا کہ کسانوں کے ساتھ 11 دور کی بات چیت ہو چکی ہے، اور آگے بھی وہ ان کی بات سننے یا مذاکرے کے لیے تیار ہیں۔

دوسری طرف کسان مزدور سنگھرش کمیٹی نے زرعی قوانین کے خلاف امرتسر میں ضلع انتظامیہ دفتر کے باہر مظاہرہ کیا۔ کسان مزدور سنگھرش کمیٹی کے جنرل سکریٹری نے اس موقع پر میڈیا سے کہا کہ ’’ہم آج پنجاب کے ضلع ہیڈکوارٹر میں احتجاجی مارچ کریں گے اور گورنر و صدر جمہوریہ کے نام کی عرضداشت ڈی سی دفتر کے حوالے کریں گے۔‘‘ علاوہ ازیں اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بھی کسانوں کا ایک وفد گورنر ہاؤس پہنچا۔ کسان ایکتا مورچہ کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک پوسٹ کیا گیا ہے جس میں ایک وفد کے ذریعہ گورنر ہاؤس پہنچ کر صدر جمہوریہ کے نام کا خط حوالہ کیے جانے کی بات کہی گئی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

دہلی کانگریس کے صدر اروندر سنگھ لولی مستعفی

دہلی کانگریس کے ریاستی صدر اروندر سنگھ لولی نے اچانک اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اروند ر سنگھ لولی نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو چار صفحات پر مشتمل خط ارسال کرکے اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا اور ان کے سامنے استعفیٰ کی کئی وجوہات پیش کیں۔ انہوں نے اپنے ارسال کردہ خط ...

کالے قوانین کی منسوخی کے لئے انڈیا الائنس کی کامیابی ناگزیر: فاروق عبداللہ

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کے روز کہاکہ وزیر اعظم نے انتخابی جلسوں کے دوران مسلمانوں پر براہ راست حملہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب کو مل کر یہ سوچنا چاہئے ، آخر کار ہم پر یہ براہ راست حملہ کیوں ہو رہا ہے، ہم سے یہ دشمنی کیسی ، مسلمانوں نے کسی کا ...

تیسرے مرحلہ میں بی جے پی کو ایک بھی نشست نہیں ملے گی: اکھیلیش یادو

سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش یادو نے اتوار کے دن دعویٰ کیاکہ بی جے پی لوک سبھا الیکشن کے مرحلہ سوم میں ایک بھی نشست نہیں جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ برسرِ اقتدار جماعت میں 400پار کا نعرہ لگاتے وقت ہوا کے رخ کو غلط کوسمجھا۔

آئین میں تبدیلی و ریزرویشن کو ختم کرنے کے لیے بی جے پی چار سو سیٹیں جتنا چاہتی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ایک بار پھر ریزرویشن اور آئین کے حوالے سے بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ بات اب کھل کر سامنے آگئی ہے کہ بی جے پی آئین میں تبدیلی اور ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتی ہے اس لیے وہ 400 سیٹیں جیتنا چاہتی ہے۔ وہ آر ایس ایس کے ...