100 سے زائدبچوں کی اموات کے بعد جاگی بہار حکومت، مرہم لگانے پہنچے نتیش کمار، مقامی لوگوں نے احتجاج کیا
بہار،18/جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے مظفرپور واقع شری کرشن میڈیکل کالج اور اسپتال پہنچنے پر مقامی لوگوں نے احتجاج کیا۔اس اسپتال میں اب تک 89 بچوں کی موت ہو چکی ہے، جبکہ پورے شہر میں اب تک 108 بچے بیماری کی وجہ سے جان گنوا چکے ہیں۔مظفرپور کے شری کرشن میڈیکل کالج اوراسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار شاہی نے بتایاکہ وزیر اعلی نتیش کمار نے مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔وہ مریضوں کو دیے جا رہے علاج سے مطمئن تھے انہیں اس بات سے بہت دکھ پہنچا کہ یہاں علاج کے لئے معقول سہولیات دستیاب نہیں ہے۔اسپتال میں موت کا سلسلہ 17 دن پہلے شروع ہوا تھا جو اب تک جاری ہے۔پورے بہار میں اب تک 126 بچوں کی موت ہو چکی ہے اور وزیر اعلی کے اس رویہ سے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔اس بیماری کے سب سے زیادہ متاثرین مظفرپور میں ہی دیکھنے کو مل رہے ہیں اور منگل کی صبح سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار شاہی نے معلومات دی تھی کہ مجموعی طور پر اسپتال میں 330 بچوں کو بیماری کی وجہ سے بھرتی کروایا گیا، جن میں سے 100 کو علاج کے بعد چھٹی دی جا چکی ہے، اور 45 بچوں کو آج ڈسچارج کر دیا جائے گا۔صرف 17 دن کے اندر ایک ہی شہر میں یہ بیماری سو سے زیادہ بچوں کی جان لے چکی ہے اور وزیر اعلی سے پہلے ریاست کے وزیر صحت منگل پانڈے بھی اتوار کو ہی پہلی بار مظفرپور پہنچے تھے، جہاں انہوں نے مریضوں اور ان کے اہل خانہ سے ملاقات کے علاوہ ڈاکٹروں سے بھی بات کی۔ اتوار کو مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن، اشونی چوبے نے بھی مظفرپور کا دورہ کیا تھا۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھی پیر کو بتایا تھاکہ ہماری ٹیمیں وہاں پہلے دن سے ہی تعینات ہیں اور کام کر رہی ہیں۔