یہ انتخاب جمہوریت کے لیے بڑا امتحان ہے، بی جے پی کامیاب ہوئی تو ووٹ کا حق بھی نہیں ملے گا: اکھلیش یادو

Source: S.O. News Service | Published on 17th March 2024, 12:27 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ، 17/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ہفتہ کے روز پارٹی کارکنان کو لوک سبھا انتخاب میں پوری تیاری سے جٹنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس انتخاب سے ہندوستان کا مستقبل طے ہوگا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ہمیں پسماندوں، دلتوں اور اقلیتوں (پی ڈی اے) کے ذریعہ بی جے پی کو شکست دینا ہے۔

اکھلیش یادو نے سماجوادی پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی کمیشن نے لوک سبھا انتخاب کا اعلان کر دیا ہے اور اس انتخاب میں ہندوستان کا مستقبل طے ہونا ہے۔ سماجوادی پارٹی ہیڈکوارٹر سے جاری ایک بیان کے مطابق اکھلیش کا کہنا ہے کہ یہ انتخاب جمہوریت کے لیے بڑا امتحان ہے، اس لیے آج سے ہی سبھی کو کمربستہ ہو جانا چاہیے اور انتخابی تشہیر میں مصروف ہو جانا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی 2024 لوک سبھا انتخاب کے بعد عوام کو ووٹ کا حق بھی نہیں ملنے دے گی، اس لیے آج سے ہی سبھی کو بی جے پی کے خلاف محاذ کھول دینا چاہیے۔

اکھلیش یادو نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت کے دور میں جرائم اور بدعنوانی عروج پر پہنچ گئے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی حکومت میں سب سے زیادہ گھوٹالے اور گھپلے ہوئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، لوگوں کو فرضی معاملوں میں پھنسانے اور اپوزیشن لیڈران کو بدنام کرنے کے لیے ای ڈی، سی بی آئی، انکم ٹیکس جیسی مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ سماجوادی پارٹی کی حکومت میں جو ترقیاتی کام ہوئے تھے، اسی کو اپنا بتا کر یا نام بدل کر موجودہ حکومت اپنی واہ واہی کر رہی ہے۔

اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی انگریزوں والی ’پھوٹ ڈالو اور راج کرو‘ پالیسی کے تحت سماج میں نفرت پھیلانے اور تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ بی جے پی کا ایجنڈا فرقہ واریت پھیلانا ہے۔ اب عوام سب کچھ سمجھنے لگی ہے۔ بی جے پی سب سے بزدل پارٹی ہے اور عوام کے غصے سے ڈر چکی ہے، اس لیے بی جے پی اقتدار پر جمے رہنے کے لیے سبھی حدیں توڑ رہی ہے۔ بی جے پی اقتدار پر بنے رہنے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

امت شاہ کے ذریعہ مدھیہ پردیش میں کی گئی تقریر میں موجود ’8 جھوٹ‘ سے دگ وجئے سنگھ نے اٹھایا پردہ!

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ روز مدھیہ پردیش کے ضلع راج گڑھ واقع کھلچی پور میں انتخابی تشہیر کے دوران ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا تھا۔ اس دوران کی گئی ان کی تقریر پر کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجئے سنگھ نے آج زوردار حملہ کیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ...

ہیمنت سورین کو چچا کی آخری رسومات میں شرکت کی نہیں ملی اجازت، عدالت نے عبوری ضمانت دینے سے کیا انکار

جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اپنے بڑے چچا راجہ رام سورین کی آخری رسومات اور شرادھ میں شامل نہیں ہو پائیں گے۔ پی ایم ایل اے کورٹ نے عبوری ضمانت سے متعلق ان کی عرضی کو نامنظور کر دیا ہے۔ ہیمنت سورین نے اپنے چچا کی آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے عدالت سے 13 دنوں کی ...

دو مراحل کی ووٹنگ کے بعد این ڈی اے کے لوگ ڈپریشن کا شکار! تیجسوی یادو

  راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے ہفتہ کو کہا کہ دو مرحلوں کے انتخابات کے بعد این ڈی اے کے لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں۔ خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے تحت 19 اپریل اور 26 اپریل کو ووٹنگ کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔

میرے خلاف بیان دینے والوں کے بی جے پی سے قریبی تعلقات!، ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کا جواب

اروند کیجریوال نے ای ڈی کے الزامات پر سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ وہ دہلی شراب پالیسی سے متعلق مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ کیجریوال نے عدالت عظمیٰ میں کہا ہے کہ جن چار گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر ای ڈی نے انہیں گرفتار کیا ہے ان کا ...

لوک سبھا انتخابات: بی جے پی کو دو مراحل میں ووٹر نہیں ملے، آگے بوتھ ایجنٹ تک میسر نہیں ہوں گے! اکھلیش یادو کا طنز

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ہفتہ کو دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے پہلے دو مراحل میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ووٹر مہینے ملے اور آئندہ مراحل میں اسے بوتھ ایجنٹ تک میسر نہیں ہوں گے! سماجوادی پارٹی سربراہ نے جمعہ کو ہونے والی دوسرے مرحلہ کی پولنگ کے بعد ایک ...

سابق رکن پارلیمنٹ دھننجے سنگھ کی درخواست ضمانت منظور، سزا منسوخ کرنے کی درخواست مسترد

سابق رکن پارلیمنٹ اور دھننجے سنگھ کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے لیکن عدالت نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوک سبھا الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ ہائی کورٹ کی جسٹس سنجے کمار سنگھ کی سنگل بنچ نے ہفتہ کو یہ فیصلہ سنایا۔