لوک سبھا انتخاب: الیکشن کمیشن نے ریاستوں میں کی خصوصی مبصرین کی تقرری، سیکورٹی و اخراجات کی کریں گے نگرانی

Source: S.O. News Service | Published on 3rd April 2024, 10:56 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 3/ اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) لوک سبھا کی 543 سیٹوں کے لیے سات مراحل میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور پہلے مرحلے کی ووٹنگ 19 اپریل کو ہے۔ انتخاب سے متعلق سرگرمیاں زور و شور سے چل رہی ہیں اور سیاسی پارٹیاں لگاتار اجلاسِ عام اور ریلیاں منعقد کر رہی ہیں۔ اس درمیان الیکشن کمیشن نے منگل کے روز کئی ریاستوں کے لیے خصوصی مبصرین کی تقرری کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ مبصرین انتظامیہ، سیکورٹی اور اخراجات کی نگرانی کے مقصد سے تعینات کیے جائیں گے، تاکہ لوک سبھا انتخاب کے دوران سبھی کے لیے یکساں مواقع میسر کرائے جا سکیں۔

الیکشن کمیشن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شاندار ٹریک ریکارڈ والے ان سابق سرکاری ملازمین کو انتخابی عمل کے دوران مستعدی کے ساتھ دیکھ ریکھ کا کام سپرد کیا گیا ہے۔ یہ مبصرین خاص طور سے پیسہ، طاقت اور فرضی خبر سے پیدا ہونے والے چیلنجز کی نگرانی کریں گے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال، اتر پردیش، مہاراشٹر اور بہار میں آبادی سات کروڑ سے زیادہ ہے اس لیے وہاں خصوصی مبصرین تعینات کیے گئے ہیں۔ آندھرا پردیش میں بھی خصوصی مبصرین کی تعیناتی ہوئی ہے، وہاں اسمبلی انتخاب بھی لوک سبھا انتخاب کے ساتھ کرائے جانے کا اعلان ہو چکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی ریاستوں میں عام اخراجات کی نگرانی کے لیے مبصرین کی تقرری کرتا رہا ہے، اس بار کچھ ریاستوں میں خصوصی مبصرین کی تقرری کی گئی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ خصوصی مبصرین ریاستی ہیڈکوارٹرس میں خود کو تعینات کریں گے اور ضرورت پڑنے پر ان علاقوں کا دورہ کریں گے جو زیادہ حساس ہیں اور جہاں ضروری کوآرڈنیشن لازمی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ یہ خصوصی مبصرین جہاں بھی ضروری ہو، پارلیمانی انتخابی حلقوں، اسمبلی حلقوں یا ضلعوں میں تعینات مبصرین سے وقت وقت پر جانکاری طلب کر سکتے ہیں۔ انھیں اِنپٹ حاصل کرنے اور نگرانی سے متعلق سرگرمیوں میں شامل مختلف ایجنسیوں کے علاقائی چیف اور نوڈل افسران کے ساتھ کوآرڈنیشن کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔ خصوصی مبصرین کو سرحدی علاقوں پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور لالچ کے پھیلاؤ کو روکنے کی سمت میں کام کرنا ہوگا۔ یہ خصوصی مبصرین عوامی شکایات کو حل کرنے کے لیے بھی کام کریں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیر اعظم مودی اورامیت شاہ کو پرجول ریونا کی حرکتوں پر معافی مانگنی چاہئے: راہول گاندھی

  کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی نے جنتا دل ا یس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے ذریعے عصمت دری کو ‘اجتماعی عصمت دری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو عصمت دری کرنے والے کی حمایت کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔

کیا صرف مسلمانوں کے زیادہ بچے ہیں؟ مجھے بھی پانچ بچے ہیں؛ کھرگے نے پی ایم مودی کو دیا کرارہ جواب

  لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کے ذریعے منگل سوتر اور مسلمانوں کے مسلسل ذکر پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اکثریت ملنے والی ہے اور اسی لیے وہ (مودی) اب منگل سوتر اور مسلمانوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پیسے ...

فرضی گرفتاری معاملے میں رائے بریلی کے ایس پی کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ نے دیا تحقیقات کا حکم

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار کو ایک طالب علم کی مبینہ فرضی گرفتاری کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ رائے بریلی کے ایس پی پر طالب علم کی فرضی گرفتاری کا الزام ہے۔ یہ گرفتاری مبینہ طور پر چوری کے ایک معاملے میں ایس پی ...

ایل جی کے حکم پر دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین برطرف، اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام

ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے برطرف کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔

میں نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جس کی تقریریں حقائق اور حقیقت پر مبنی نہ ہوں: شرد پوار

  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریروں میں حقائق اور حقیقت کا فقدان ہے۔ پریس سے بات کرتے ہوئے پوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی عوام سے جڑے مسائل پر بات نہیں کرتے بلکہ ان کی ...

سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضافہ پر اٹھائے سوال، پوچھا-’ یہ زائد ووٹ کہاں سے آئے؟‘

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں پہلے و دوسرے مرحلے کی ووٹنگ فیصد میں 10 فیصد کے زبردست اضافے پر الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے کے 11 دن اور دوسرے مرحلے کے ایک ہفتے بعد الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ووٹنگ کا جو فیصد پیش کیا ہے، اس ...