ریاست میں خود کے بل پر کامیابی حاصل کرکے جے ڈی ایس کے اقتدار پر آنے کا خواب کبھی پورانہیں ہوگا:ڈی کے شیوکمار
بنگلورو، 24؍فروری (ایس او نیوز)آئندہ اسمبلی انتخابات میں جے ڈی ایس پارٹی اپنے خو د کے بل پرکامیابی حاصل کرکے اقتدار پر آنے کا خواب دیکھ رہی ہے،وہ کبھی پورا نہیں ہوگا۔یہ بات کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار نے کہی۔
انہوں نے یہاں ٹاؤن کے ٹی اے پی سی ایم ایس رعیت بھون میں بلاک کانگریس کمیٹی کی طرف سے منعقدہ”ہمارا پانی ہماراحق“میکے داٹوپد یاترا کی تیاریوں کے اجلاس اور ڈجیٹل ممبر شپ رجسٹریشن مہم کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہاکہ عوام جسے بھی چاہیں کامیاب کرسکتے ہیں اور جسے چاہے ہراسکتے ہیں۔پچھلے ایم ایل سی انتخابات میں ضلع میں جے ڈی ایس پارٹی کے 6 اراکین اسمبلی ہونے کے باوجود ان کی پارٹی کے امیدوار کو کامیاب نہیں کرسکے، ان کے درمیان کانگریس کے دنیش گولی گوڈا نے کامیابی حاصل کی۔عوامی فرمان جو بھی ہو اسے تسلیم کرناہی ہوگا۔ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ میلکوٹے اسمبلی حلقے میں جے ڈی ایس اور رعیت سنگھا کے امیدوار ہی رکن اسمبلی منتخب ہوتے آئے ہیں،یہاں سے کانگریس پارٹی امیدوار کی جیت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔اس مرتبہ کانگریس ایم ایل اے منتخب کراکرہی رہیں گے،وہ کون ہوگا ابھی اس کا اعلان نہیں کیاجاسکتاہے۔
انہوں نے شدید برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس پارٹی میں کام کرنے والوں کو ہی موقع دیاجائے گا۔صرف برائے نام پارٹی میں رہنے والوں کو اہمیت نہیں دی جائے گی۔پارٹی کے عہدوں پر رہ کرذمہ داری نبھانے میں ناکام افراد کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ہمارا پانی ہمار احق کے نعرے کو لے کر تحریک جاری ہے۔ ریاست کے عوم کے مفاد اور پینے کے پانی کیلئے کانگریس پارٹی احتجاج کررہی ہے،اس میں کسی طرح کی سیاست نہیں ہے۔ 27 فروری کو میکے داٹوپدیاترا دوبارہ شروع کی جائے گی،اس میں پانڈواپورہ کے زیادہ سے زیادہ کارکن شریک ہو کر اس پد یاتراکو کامیاب بنائیں۔زراعت کی طرز پر سیاست کی گئی تو کامیابی ضرورملے گی۔ کانگریس کی ڈجیٹل ممبر شپ کے تحت کون زیادہ تعداد میں رجسٹریشن کروائیں گے اور ووٹرس کو اعتماد میں لینے میں کامیاب رہیں گے،ایسے افراد کو ہی حلقے میں پارٹی ٹکٹ کیلئے سفارش کی جائے گی۔
ڈی کے شیو کمار نے کہاکہ ایم ایل اے بننے کیلئے کافی جدوجہد کرنی پڑتی ہے، اچانک آکر پارٹی ٹکٹ کا مطالبہ کیاگیا تو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ممبر شپ کی تعداد کو ہی اولین ترجیح دی جائے گی۔بنیادی سطح پر پارٹی کو مضبوط بنانے سے ہی انتخابات میں کامیابی ممکن ہوسکتی ہے،اس لئے پارٹی کارکنوں اور ٹکٹ کے دعویداروں کو چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں ممبر شپ کو ممکن بنائیں۔