کانگریس کو دوبارہ اقتدار پر لانے اور بدعنوان بی جے پی حکومت کو بے دخل کرنے قائدین کا عزم
بنگلورو،3؍جولائی(ایس او نیوز) کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر کی حیثیت سے 58/سالہ ڈی کے شیوکمار نے جمعرات کے روز ایک شاندار تقریب میں باضابطہ کمان سنبھال لی۔
ہندوستان کی تاریخ میں سوشیل میڈیا کے ذریعہ ایک نئی تاریخ رقم کرنے والی اس تقریب کا نظارہ 75/لاکھ سے زائد لوگوں نے بیک وقت 19800مقامات اور مختلف ٹی وی چینلوں کے ذریعہ کیا۔ 11/مارچ 2020کو صدر کانگریس سونیاگاندھی نے ڈی کے شیوکمار کو کے پی سی سی صدارت کے لئے مقرر کیاتھا، لیکن کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب ان کے عہدہ سنبھالنے کی تقریب کو 3/مرتبہ ملتوی کرنا پڑاتھا۔
جمعرات کے روز منعقد کی گئی اس تقریب میں جلسہ گاہ اور ریاست بھر کے مختلف مقامات پر موجود کارکنوں کی طرف سے اس ملک کے آئین اور کانگریس کارکن ہونے کا فرض دیانتداری سے نبھانے کا عہد مرکز توجہ رہا۔
سینئر کانگریس رہنما اورسابق مرکزی وزیر ڈاکٹر کے رحمن خان نے تمام کارکنوں کو اس ملک کے آئین کی پابندی کرنے کی قسم کھلائی۔ جبکہ ڈی کے شیوکمار نے پارٹی کارکنوں کو پارٹی کی پالیسی اور اصولوں کے ساتھ ساتھ سکیولر اقتدار پر قائم رہنے کا حلف دلایا۔
اس اجلاس سے خطاب کرنے والے بیشتر مقررین نے مرکز کی مودی حکومت اورکرناٹک میں ایڈی یورپا کی قیادت والی حکومت کی مبینہ بدعنوانیوں اور کورونا وائرس بحران سے نپٹنے میں ناکامی کی سخت مذمت کی اور کانگریس کارکنوں کو آواز دی کہ آنے والے دو تین سالوں کے دوران پارٹی کو بوتھ سطح سے کیڈر کی بنیاد پر مضبوط کیا جائے۔ اس تقریب میں ایک اور اہم بات یہ رہی کہ اے آئی سی سی کے سابق صدر اورکانگریس رہنما راہل گاندھی اور کانگریس کی سینئر رہنما پرینکا گاندھی نے دوران تقریب ڈی کے شیوکمار کو فون پر مبارکباد دی اور فون سے ہی کانگریس پارٹی کارکنوں کو متحد ہوکر کام کرنے کی ہدایت دی اور ڈی کے شیوکمار سے کہاکہ وہ تمام پارٹی قائدین اور کارکنوں کو اعتماد میں لے کر کرناٹک میں کانگریس کے کاروان کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ڈی کے شیوکمار اس میں ضرور کامیاب ہوں گے۔
کے سی وینوگوپال: اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے پروگرام کی افتتاحی تقریب میں مرکز کی مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اورکہاکہ اس حکومت میں مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے۔ گزشتہ 6/سال کے دوران اس حکومت نے 21/مرتبہ پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا۔ 12/مرتبہ پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی۔2004میں بین الاقوامی بازارمیں خام تیل کی قیمت فی بیرل 40/ڈالر تھی۔ آج بھی اتنی ہی ہے۔ لیکن 2004میں فی لیٹر پٹرول 30/روپئے اور ڈیزل 25/ روپئے تھا اور آج پٹرول 80/روپئے اور ڈیزل 82/روپئے ہوچکاہے۔ اس ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ڈیزل کی قیمت پٹرول سے زیادہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت نے غلط فیصلوں کے ذریعہ ملک کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے۔ ہند چین تنازعہ سے نپٹنے مرکزی حکومت کی ناکامی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کے وزیر اعظم ہوتے ہوئے مودی کا یہ کہنا کہ کوئی چینی فوجی ہندوستان کی سرحد پر نہیں آیا باعث شرم ہے۔ اگر کوئی فوجی نہیں آیا تو پھر ہندوستان کے 20/فوجی جوانوں کو کس نے مارا۔ اس موقع پر وینو گوپال نے کے پی سی سی صدارت سنبھالنے پر ڈی کے شیوکمار اور3/کارگزار صدور سلیم احمد،ایشور کھنڈرے اور ستیش جارکی ہولی کو مبارکباد دی۔ کے پی سی سی صدر ڈی کے شیوکمار نے اپنے خطاب میں یہ عزم کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پارٹی کے تمام قائدین اور کارکنوں کے ساتھ مل کر وہ کانگریس کو کیڈر پر مبنی سیاسی جماعت بنانے کا کام شروع کریں گے، تاکہ آئندہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کو دوبارہ ریاست کے اقتدار تک پہنچاسکے۔ انہوں نے کہاکہ وہ کسی عہدے یا مرتبے کی تمنا میں یہ کام نہیں کریں گے بلکہ اس ملک میں سماجی انصاف، جمہوریت اور سکیولرزم کی بقا کے لئے کانگریس کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔ اسی لئے ایک وفادار کانگریسی ہونے کا فرض نبھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر رہنماؤں نے جس اعتماد کے ساتھ انہیں پارٹی کی صدارت دی ہے اس کی لاج رکھتے ہوئے وہ پارٹی کو اقتدار تک پہنچانے کے لئے متحرک رہیں گے۔ ڈی کے شیوکمار نے مزید کہاکہ کانگریس پارٹی کے رہنماؤں کو ودھان سودھا کی تیسری منزل تک پہنچانے کے لئے وہ پوری جدوجہد کریں گے۔ ضروری نہیں کہ وہ ودھان سودھا کی تیسری منزل تک پہنچیں، بلکہ پارٹی رہنماؤں اورکارکنوں کو اس مقام پر پہنچانے کے لئے اگر وہ ودھان سودھا کی سیڑھی کا پتھر ہی رہیں تو یہ ان کے لئے خوش نصیبی ہوگی۔ ریاست اورمرکز کی بی جے پی حکومتوں کی طرف سے کورونا وائرس کے بحران سے نپٹنے میں ناکامی اور ہرطرف کرپشن کی انہوں نے سخت الفاظ میں مذمت کی اورکہاکہ مہاجر مزدوروں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کے معاملے میں جب تک کانگریس نے اپنے طور پر پہل نہیں کی حکومت کو خیال بھی نہیں آیا۔ غریبوں کو فراہم کئے جانے والے راشن کو لوٹ کر بی جے پی کارکنوں نے اپنی پارٹی کی مہر کے ساتھ اسے لوگوں میں تقسیم کیا، اس سے بڑھ کر شرمندگی کی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔ کے پی سی سی کے رخصت پذیر صدر دنیش گنڈو راؤ نے پارٹی کی ذمہ داری ڈی کے شیوکمار کو سونپنے کے بعد مخاطب ہوکر کہاکہ لوک سبھا انتخابات اور اس کے بعد 15/اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی ناکامی نے انہیں پارٹی کی صدارت چھوڑنے پر مجبور کردیاتھا، لیکن انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کی کمان ڈی کے شیوکمار جیسے باصلاحیت ہاتھوں میں سونپی گئی ہے۔ انہیں یقین ہے کہ ڈی کے شیوکمار پارٹی کو کیڈر سطح پر مستحکم کرنے کے اپنے منصوبے میں ضرور کامیاب ہوں گے اور جلد از جلد کرناٹک کی بدعنوان بی جے پی حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ اس موقع پر کے پی سی سی کے کارگزار صدور ایشور کھنڈرے اور ستیش جارکی ہولی، لجس لیٹیو کونسل کے اپوزیشن لیڈر ایس آر پاٹل نے بھی اپنے خیالات ظاہر کئے۔ کے پی سی سی کے کارگزار صدر سلیم احمد نے استقبالیہ خطاب کیا۔ مہیلا کانگریس کی صدر پشپا امرناتھ نے شکریہ ادا کیا۔ جلسہ کی نظامت سابق وزیر بی ایل شنکر نے کی۔