ممبئی24/فروری (ایس او نیوز/ایس او نیوز) مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو جنوبی ممبئی میں انجمن اسلام کے لاء کالج کا نام سابق وزیر اعلی اے آر انتولے کے نام پر رکھا، جبکہ این سی پی سربراہ شرد پوار نے ان پر ایک کتاب ’نرگس بقلم اے آر انتولے‘کا اجراء کیا۔ اس دوران پوار نے سابق وزیر اعلی کی جم کر تعریف کی۔
پروگرام کے دوران ادھو ٹھاکرے نے کتاب کو لے کر پی ایم نریندر مودی کے ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ کے بہانے پی ایم پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں دل کی بات ہے، جو ’من کی بات‘ سے بہت الگ ہے۔ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اے آر انتولے اور شیوسینا کے بانی بالاصاحب ٹھاکرے بہت اچھے دوست تھے اور اس کتاب میں لکھی دل کی بات ’من کی بات‘ سے بہت مختلف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتولے صاحب نے ہر دن یہ خط لکھے اور ان کی بیوی نے انہیں اتنے سالوں تک محفوظ رکھا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے تعلقات دونوں طرف سے مضبوط تھے۔ سی ایم نے مزید کہا کہ یہ کتاب فن خط نویسی کے لئے بھی بہت مفید ثابت ہوگی۔ وزیر اعلی نے پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ بالاصاحب ٹھاکرے اور اے آر انتولے نے کبھی اپنی دوستی نہیں چھپائی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ مرکزی وزیر بننے کے بعد انتولے صاحب نے کہا تھا کہ وہ دہلی میں شیوسینا کے سفیر ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ کانگریس نے ان کے خلاف ایکشن لیا تھا۔ انہوں نے کیا غلط کہا تھا، اگر آج وہ زندہ ہوتے تو انہیں فخر ہوتا کہ ان کے دوست کا بیٹا آج مہاراشٹر کا وزیر اعلیٰ ہے۔
شرد پوار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے والد کے تمام دوست مجھ سے محبت کرتے ہیں۔ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ سوچ رہے ہوں گے کہ بالا صاحب کا بیٹا انجمن ِ اسلام میں کیا کر رہا ہے، کیا کانگریس سے ہاتھ ملانے کے بعد وہ بدل گیا ہے، لیکن اس انسٹی ٹیوٹ میں دی گئی تعلیم نے اس کی بنیاد مضبوط کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداکار دلیپ کمار بھی بالاصاحب کے اچھے دوستوں میں گنے جاتے تھے۔ انتولے اور دلیپ کمار انجمن سلام کے سابق طالب علم تھے اور بالا صاحب قوم پرست لوگوں کے ساتھ کھڑے رہتے تھے، چاہیں وہ ہندو ہو یا مسلمان۔